کراچی کے تیسرے بڑے اسپتال عباسی شہید میں رات گئے پولیس نے سرچ آپریشن کے دوران 9 افراد کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق زیر حراست افراد ماضی میں مختلف سیاسی اور مبینہ منفی سرگرمیوں میں بھی ملوث رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق اسپتال کے آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ سے ریکارڈ بھی تحویل میں لیا گیا ہے۔ آپریشن میں بیس سے زائد پولیس موبائلز اور موٹر سائیکل سوار اہلکاروں نے حصہ لیا۔
سرچ آپریشن کے دوران پولیس اہلکاروں نے آئی ڈیپارٹمنٹ کا تالا توڑ کر کمپیوٹر ہارڈ ڈرائیوز اور دیگر دستاویزات کو تحویل میں لیا ہے۔
اسپتال کی سیکیورٹی پر مامور سٹی وارڈن نے الزام عائد کیا کہ پولیس نے سرچ آپریشن کے دوران سٹی وارڈن کو بدترین تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔
سٹی وارڈن کا کہنا ہے کہ پولیس نے غیر متعلقہ معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی تھی۔
عباسی شہید اسپتال میں پولیس کے چھاپے کے معاملے پر سینئر ڈائریکٹر میڈیکل اینڈ ہیلتھ سروسز کے ایم سی ڈاکٹر سلمی کوثر نے ہم نیوز کو بتایا کہ تین ملازمین کو گرفتار کیا گیا ہے لیکن ابھی وجوہات سامنے نہیں آسکیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر پولیس کو ملازمین مطلوب تھے تو ہمیں بتایا جاتا، ہم ان کے حوالے کرتے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملازمین کو حراست میں لینے کا معاملہ آئی جی سندھ کے علم میں لایا جائے گا۔