اسلام آباد: آٹے اور گندم کے بحران سے متعلق وزیراعظم عمران خان کی تحقیقاتی کمیٹی آج سے کام شروع کرے گی۔
تحقیقاتی کمیٹی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں کا ریکارڈ بھی حاصل کرے گی جبکہ کمیٹی اپنی ابتدائی رپورٹ عمران خان کی وطن واپسی پر پیش کرے گی۔
انہوں نے بتایا کہ پاسکو اور پنجاب کے پاس گندم کی دستیابی، کے پی اور سندھ کی جانب سے گندم نہ اٹھانے اور افغانستان اسمگلنگ ہونے کے معاملے کو بھی کمیٹی دیکھے گی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے گندم اور آٹے کے درست اعداد و شمار نہ دینے پر متعلقہ اداروں اور وزارتوں پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ تحقیقاتی رپورٹ کی روشنی میں وفاق اور صوبوں میں تعینات ذمہ داروں کے خلاف کارروائی بھی کی جائے گی۔
کمیٹی تحقیقات کرے گی کہ کوئی سیاسی یا بااثر شخصیت تو اس بحران کی ذمہ دار تو نہیں تھی۔
ذرائع کے مطابق شفاف اور میرٹ پر مبنی تحقیقات کے لیے ڈی جی ایف آئی اے واجد ضیاء کو ذمہ داری سونپی گئی ہے جنہیں آئی بی کے گریڈ 21 کے افسر کی معاونت بھی حاصل ہوگی۔