رواں سال کراچی میں دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ اور اسٹریٹ کرائم سمیت سنگین جرائم میں اضافہ ہوا ہے۔
سال 2020 کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق کراچی میں رواں سال 6 ماہ کے دوران 9 ہزار 2 سو 24 موبائل فونز چھینے گئے ہیں، اور اس دوران 7 سو 63 گاڑیاں چھینی اور چوری کی گئیں۔
رپورٹ کے مطابق رواں سال شہر میں 1 ہزار 26 موٹرسائیکلیں چھینی گئیں جبکہ 15 ہزار 1سو تین موٹرسائیکلیں چوری ہوئی ہیں۔ اس سال 2 اغوا برائے تعاوان سمیت 2 بینک ڈکیتیاں بھی ہوئی ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ 10 جون کوکراچی کے علاقے گلستان جوہر اور قائد آباد پر رینجرز کو نشانہ بنایا گیا، 19 جون کو لیاقت آباد احساس پروگرام کے دفتر کے قریب دھماکہ ہوا۔
حکام نے مزید بتایا کہ 3 اور 11جولائی کو منظور کالونی اور کورنگی میں پولیس اہلکار کو قتل کیا گیا۔
اس کے علاوہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر رواں سال 29 جون کو دہشت گردوں نے حملہ کیا۔ دہشت گردی اور سنگین جرائم سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی تیار کی گئی ہے۔
اس کے علاوہ شہر میں جرائم پر قابو پانے کے لیے 12 ٹاسک فورس مزید بنائی جاری ہیں۔
جس کے بعد شہر میں ٹاسک فورس کی مجموعی تعداد 21 ہوجائے گی، ٹاسک فورس جرائم کی روک تھام کے لیے فوری کارروائی کرے گی۔