اسلام آباد: پاکستان نے انسانی بنیادوں پر افغانستان کی مدد کا فیصلہ کیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق افغانستان کے عوام کے لیے خوراک اور ادویات کی امدادبھجوائی جارہی ہے، امدادی سامان تین سی 130 طیاروں کے ذریعے افغانستان بھجوایا جارہا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ فضائی کھیپ کے بعد مزید رسد زمینی راستوں سے بھجوائی جائےگی، پاکستان موجودہ صورتحال میں افغان بھائیوں کی مددجاری رکھےگا جب کہ عالمی برادری ممکنہ انسانی بحران سےبچنےمیں افغان عوام کی مدد کرے۔
پاکستان ہمسائے کی حیثیت سے افغانستان سے علیحدگی اختیار نہیں کرسکتا: شاہ محمود
امریکا اور جرمنی کی میزبانی میں افغانستان سے متعلق ورچوئل وزارتی رابطہ اجلاس ہوا جس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی اظہار خیال کیا۔
محمود قریشی نے کہا کہ مستحکم اور پر امن افغانستان ہی عالمی برادری کا بہتر شراکت دار بن سکتا ہے، قریبی ہمسائے کی حیثیت سے پاکستان افغانستان سے علیحدگی اختیار نہیں کرسکتا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے عالمی برادری کی درخواست پر غیر ملکیوں اور افغان شہریوں کے محفوظ انخلا میں بھر پور معاونت کی، افغانستان کی سابق حکومت کے خاتمے کے بعد مہاجرین کا بڑا بحران سامنے نہیں آیا۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغان عوام کے مسائل کے حل کیلئے عالمی برادری کی پائیدار امداد کی ضرورت ہے، پاکستان پہلے ہی رجسٹرڈ اور غیر رجسٹرڈ 40لاکھ افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے۔
شاہ محمود نے مزید کہا کہ امریکا کے 10 ارب ڈالر منجمند کرنے سے افغانستان میں معاشی بحران جنم لے سکتا ہے۔