تحریک انصاف کے رہنما فواد چودھری نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ سے متعلق سماعت پر کہاکہ جس جس نے توہین عدالت کی ہے اس کاخمیازہ بھگتنا پڑے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے درخواست کی گئی کہ فل کورٹ بنایا جائے،عدالت نے جو سوالات حکومت سے کیے،اُن کے پاس جواب نہیں تھے۔
حکومت کے عدالت اور میڈیا پر بیانات پر تضاد ہے،عدالتوں کو بند کرنے سے حکومت نہیں چل سکے گی،حکومت کی جانب سے معاملات کو الجھایا جارہا ہے۔
فواد چودھری کاکہنا تھا کہ موجودہ حکومت کی وجہ سے ملکی معیشت پہلے ہی تباہ ہے،اس حکومت میں پاکستان کی خارجہ پالیسی کی صورتحال آپ کے سامنے ہے۔
مہنگائی نے غریب عوام کی کمرتوڑکررکھ دی ہے،ان کا کہنا تھا کہ عوام کویہ حق دیا جائے کہ وہ اپنے حکمران خود چن سکیں۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ پاکستان کی 75فیصد آبادی نامزد حکومت کے انڈر ہے جو غیرآئینی ہے،اس موقع پر انہوں نے کہاکہ ن لیگ کے رہنماخودکہتے تھے صوبائی اسمبلیاں توڑ دیں،الیکشن ہوجائیں گے۔