کراچی کے میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخاب کیلئے جماعت اسلامی اور پیپلز پارٹی کے امیدوار آج میدان میں اتریں گے، پیپلز پارٹی کی طرف سے مرتضیٰ وہاب اور جماعت اسلامی کے حافظ نعیم الرحمان کے درمیان مقابلہ ہوگا۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق شو آف ہینڈز کے ذریعے میئر کراچی کا انتخاب ہوگا، میئر کا انتخاب ہوجانے کے بعد ڈپٹی میئر کا انتخاب ہوگا۔ شناخت کے بعد ہی ووٹرز کو اندر جانے کی اجازت ہوگی جبکہ کسی بھی شخص کو موبائل فون ساتھ لانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
میئر کراچی کیلئے 2 امیدوار مرتضیٰ وہاب اور حافظ نعیم مدمقابل ہیں جبکہ ڈپٹی میئر کیلئے پیپلز پارٹی کے سلمان مراد اور جماعت اسلامی کے سیف الدین امیدوار ہیں۔
اس حوالے سے اپنے ایک حالیہ بیان میں امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے پیپلز پارٹی کو میئر کے انتخاب میں سرپرائز دینے کا اعلان کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ اِن کے چُنگل سے بچ گئے ہیں جن کا ہم نے انتظام کر لیا ہے۔ یہاں کافی لوگوں کو لاپتہ کر دیا گیا، بتایا جائے کون شوق سے لاپتہ ہوتا ہے
حافظ نعیم نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی میئر کے انتخاب میں دھاندلی کرنا چاہتی ہے لیکن ہم عوام کے مینڈیٹ کا تحفظ کرنے والے ہیں۔ 25 سیٹیں آر او کے ذریعے تبدیل کرائی گئیں کیونکہ ہمیں زیادہ سیٹیں ملیں لیکن انہوں نے الیکشن کمیشن کو استعمال کیا۔
دوسری طرف رہنما پیپلز پارٹی مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ میئر انتخاب میں جیت پیپلز پارٹی کی ہوگی، ہمارے نمبرز پورے ہیں۔ ہم نے گزشتہ رات اور آج صبح نمبرز چیک کیے۔ حافظ نعیم ماحول خراب نہ کریں، اشتعال نہ پھیلائیں۔
پیپلز پارٹی کے رہنما نجمی عالم نے اس حوالے سے بڑا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن ہم جیت چکے ہیں۔ پی ٹی آئی کے 35 اراکین جماعت اسلامی کو ووٹ نہیں دے رہے۔