لاہور ہائی کورٹ نے تحریکِ انصاف کو پنجاب میں جلسوں کی اجازت نہ دینے کے خلاف درخواست پر سماعت کے دوران نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا اور سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔
عدالتِ عالیہ کے جسٹس عابد عزیز شیخ نے عمر ایوب کی درخواست پر سماعت کی جس کے دوران پی ٹی آئی کےوکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں جلسے کرنا ہمارا بنیادی حق ہے، ہمارا کوئی کارکن جھنڈا لے کر بھی نکلے تو اس پر کریمنل کیس بنا دیا جاتا ہے، حماد اظہر پر 52 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
عدالت نے سوال کیا کہ آپ نے ایل ڈی اے کو کیوں پارٹی بنایا ہے؟ پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ ہمارا صوبائی دفتر ایل ڈی اے نے سیل کر دیا ہے۔
انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ ہمارا صوبائی دفتر ڈی سیل کیا جائے، جس طرح دوسری پارٹیوں کو جلسہ کرنے کا این او سی ملتا ہے ہمیں بھی دیا جائے۔
پی ٹی آئی کی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ملک میں تمام سیاسی جماعتوں کو جلسوں کی اجازت ہے،تحریکِ انصاف کو پنجاب میں جلسے جلوسوں سے روکا جا رہا ہے، تحریکِ انصاف کے لاہور میں جیل روڈ پر قائم دفتر کو سیل کر دیا گیا ہے، تحریکِ انصاف کی قیادت نے صوبے کے مختلف شہروں میں جلسے کرنے کا اعلان کیا ہے۔
پی ٹی آئی نے استدعا کی ہے کہ عدالت پی ٹی آئی کارکنوں اور رہنماؤں کو ہراساں کرنے سے روکنے کا حکم دے، پی ٹی آئی کا جیل روڈ کا دفتر ڈی سیل کرنے کا حکم دے ، پی ٹی آئی کو پنجاب میں جلسے کرنے کی اجازت دی جائے۔
اس سے قبل آج ہی لاہور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کی پنجاب میں جلسوں کی اجازت کے لیے دائر درخواست سماعت کے لیے مقرر کی تھی۔