سندھ ہائیکورٹ نے موٹر سائیکلوں کی نمبر پلیٹس کی تبدیلی کے خلاف دائر درخواست پر فوری سماعت کی استدعا مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ یہ معاملہ عدالتی چھٹیوں کے بعد سنا جائے گا۔ منگل کے روز اس معاملے پر ابتدائی سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے فوری کارروائی سے گریز کیا۔
درخواست گزار کے وکیل، مشتاق تنولی ایڈووکیٹ نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ یہ ایک انتہائی فوری نوعیت کا مسئلہ ہے، کیونکہ روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں موٹر سائیکل سواروں کو چالان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ وکیل کا کہنا تھا کہ اس فیصلے سے عوام میں شدید بے چینی پائی جا رہی ہے اور عدالتی مداخلت کی فوری ضرورت ہے۔
جسٹس ذوالفقار احمد سانگی نے اس مؤقف پر ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ “یہ چند ہزار روپے کے چالان کا معاملہ ہے اور اسے چھٹیوں میں لے کر آگئے ہیں، جبکہ عدالت کے سامنے دیگر کئی اہم مقدمات زیر التواء ہیں جن کا تعلق بنیادی حقوق سے ہے۔”
عدالت نے فوری سماعت کی درخواست کو ناقابلِ سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا اور ہدایت کی کہ یہ معاملہ عدالتی تعطیلات کے اختتام کے بعد دوبارہ پیش کیا جائے۔
یاد رہے کہ سماجی کارکن فیضان حسین نے موٹر سائیکلوں کی نئی نمبر پلیٹس کے فیصلے کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے اسے شہریوں کے لیے غیر ضروری بوجھ قرار دیا تھا۔