گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے نئے بلدیاتی نظام کے لوکل گورنمنٹ بل 2019 پر دستخط کردیے جس کے نتیجے میں اب یہ قانون کی حیثیت اختیار کرگیا ہے۔
گورنر کی جانب سے نئے نظام کی منظوری اور گزٹ نوٹیفیکشن ہوتے ہی بلدیاتی ادارے تحلیل ہوگئے ہیں۔ پنجاب اسمبلی نے منگل کو نئے بلدیاتی نظام کا مسودہ قانون منظور کیا تھا ۔
گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا کہ اختیارات نچلی سطح پر منتقل کرنے کا وعدہ پورا کررہے ہیں، وزیراعظم عمران خان کے تصور کے مطابق عوام کو مضبوط کر رہے ہیں، نئے بلدیاتی نظام میں مقامی سطح پر عوامی نمائندے صحیح معنوں میں بااختیار ہوں گے، عوامی سطح پر پائیدار سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانا تحریک انصاف کے منشور کا سب اہم جزو ہے۔
پنجاب میں نیا بلدیاتی نظام دو درجوں پر مشتمل ہے۔ شہروں میں میونسپل اور محلہ کونسل جبکہ دیہات میں تحصیل اور ویلیج کونسل ہوگی۔ ویلیج کونسل اور محلہ کونسلوں کا انتخاب غیر جماعتی بنیادوں پر جب کہ تحصیل اور میونسپل کی سطح پر انتخاب جماعتی بنیادوں پر ہو گا۔