وزیر ریلوے شیخ رشید مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین بنانے کے حکومتی فیصلے سے نالاں نظر آئے۔ ان کا کہنا تھا کہ دودھ کی رکھوالی پر بلا بٹھانے سے ہمیں کوئی پذیرائی نہیں ملی.
ریلوے ہیڈ کوارٹرز لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید نے بتایا کہ رحمان بابا ایکسپریس 23 دسمبر کو پشاور سے کراچی کیلئے روانہ ہو گی، دس پندرہ دن میں ٹرینوں میں ٹریکرز لگا دیے جائیں گے،ٹریکرز کے بعد لوگوں کو ٹرینوں کے شیڈول کا بآسانی پتہ چل سکے گا۔
انہوں نے کہاکہ شدید دھند کی صورت میں راولپنڈی اور لاہور کے درمیان خصوصی ٹرین چلانے کا منصوبہ ہے، آئندہ ہفتے پشاور میں ریلوے سے متعلق اجلاس ہوگا، فائیو اسٹار ہوٹل کوئی ٹرین چلانا چاہتے ہیں تو رابطہ کرسکتے ہیں۔
وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ ریلوے کا محکمہ عوام کی امیدوں پر پورا اترے گا، پنشنرز کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کررہے ہیں، فریٹ میں بہتری لانے کیلئے خصوصی اقدامات کیے جا رہے ہیں، بغیر ٹکٹ ٹرین میں سفر کرنے والوں کے خلاف سخت قوانین بنائے جارہے ہیں، ہم کسی کو تنگ نہیں کر رہے مگر جو کام ہے وہ ہی کریں گے۔
پریس کانفرنس کے دوران سوال و جواب میں شیخ رشید نے شہباز شریف کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین بنانے کے فیصلے کی مخالفت کی اور اس حوالے سے حکومتی فیصلے پر نالاں نظر آئے۔
انہوں نے کہا کہ دودھ کی رکھوالی پر بلا بٹھانے سے ہمیں کوئی پذیرائی نہیں ملی، اگر شہباز شریف ایماندار ہیں تو پھر مسلم لیگ (ن) میں کوئی بے ایمان نہیں۔
انہوں نےکہا کہ عمران خان چوروں اور ڈاکوؤں کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے دیکھنا چاہتے ہیں، فالودہ والے کا کیس سامنے آیا تو لگ پتا جائے گا۔
ایک سوال کے جواب میں وزیرریلوے نے کہا کہ میں نے کلثوم بہن یا مریم بی بی سے متعلق کبھی بات نہیں کی، بلاول تو جانی ہے اس کے بارے میں تو بات کرتا ہوں۔