پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کے دوران مسلسل دوسرے روز حصص کی قیمتوں میں کمی آئی ہے، معاشی تجزیہ کاروں نے اس کمی کی وجہ آئی ایم ایف کے جائزے میں تاخیر اور سیاسی غیر یقینی کی صورتحال کو قرار دیا ہے۔
کے ایس ای-100 انڈیکس 1335 پوائنٹس یا 3.26 فیصد کم ہوکر تین بج کر 14 منٹ پر 38 ہزار 385 پوائنٹس پر آگیا
۔نیشنل ایکویٹیز لمیٹڈ عامر شہزاد نے کہا کہ ’سیاسی بےیقینی کی صورتحال کی وجہ سے مارکیٹ پہلے ہی دباؤ میں ہے کیونکہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی جانب سے آج صوبائی اسمبلی کو تحلیل کرنے کے لیے گورنر کو سمری بھیجنے کا امکان ہے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’مارکیٹ ان خدشات کی وجہ سے اضافی دباؤ میں آئی کہ حکومت کے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ مذاکرات میں تاخیر ہو سکتی ہے
عامر شہزاد کا کہنا تھا کہ ’سیاسی بےیقینی کی صورتحال پہلے سے موجود ہے لیکن آئی ایم ایف کے مطالبات کا اضافی دباؤ ہے جن میں گردشی قرضوں کا خاتمہ اور مارکیٹ پر مبنی شرح تبادلہ پر عمل شامل ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’آج مارکیٹ پر دباؤ کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات جلد طے ہونے کا امکان نہیں ہے‘۔
ڈائریکٹر عارف حبیب کارپوریشن احسن محنتی نے کہا کہ ’انڈیکس، آئی ایم ایف کی سخت شرائط کی اطلاعات پر نیچے آیا ہے جن میں شرح تبادلہ کو کنٹرول کرنے کا سلسلہ ختم کرنا، گیس کی قیمتوں میں اضافہ اور گردشی قرضوں کے مسئلے کا حل شامل ہیں۔