پاکستان نے کرتارپور کوریڈور کی تعمیرکا 80 فیصد سے زیادہ کام مکمل کرلیا۔
زیرولائن سے گوردوارہ دربارصاحب تک مرکزی سڑک، پل کی تعمیر اور گوردوارہ صاحب کے اطراف میں عمارتوں کی تعمیرمکمل ہوگئی ہے اور اب فنشنگ کا کام جاری ہے، توقع کی جارہی ہے کہ پاکستان مقررہ وقت سے پہلے ہی مکمل کرلے گا۔
منصوبے پر کام کرنیوالے سینئر انجینئر کاشف علی بتایا کہ بنیادی اسٹرکچر100 فیصد مکمل ہوچکا ہے، دو سے تین ہفتوں میں ٹائل لگنا شروع ہوجائیگی، اس وقت لنگرخانہ، درشن خانہ، واش رومز، ایڈمن بلاک کی عمارت 70 سے 80 فیصد مکمل ہوچکی ہے، اب یہاں بجلی، گیس اورپانی کی وائرنگ کی جارہی ہے۔
کاشف علی کا کہنا تھا گورو صاحب کا جو کھیتی کا ایریا تھا اب وہاں ڈویلپمنٹ ہورہی ہے، یہاں کھنڈا صاحب اور 150 فٹ سے اونچا نشان صاحب لگایا جائیگا جو بھارت سے بھی واضع طور پر دیکھا جاسکے گا، گورو صاحب کا کنواں صاحب اور آم کا درخت موجود ہے اس کو محفوظ رکھنے کے لیے نیسپاک کا انجینیئر کام کررہے ہیں۔
منصوبے کی بروقت تکمیل کے لیے 70 سے زائد کنٹریکٹرکام کررہے ہیں، بارڈرٹرمینل، روڈ اور گوردوارہ صاحب میں جہاں جہاں پارکنگ ایریا ہے وہ حصے بھی کافی حدتک مکمل کرلیے گئے ہیں، اس کے ساتھ ساتھ لینڈسلیپنگ اور شجرکاری بھی کی جارہی ہے۔
گوردوارہ دربارصاحب کرتارپور کے ہیڈ گرنتھی سردار گوبند سنگھ نے بتایا بھارتی سکھ یاتری اگر آج بھی ڈیرہ بابا نانک سے یہاں آنا چاہیں تو ہم نے سڑک مکمل کردی ہے وہ آسکتے ہیں۔
سردارگوبند سنگھ نے کہا بعض عناصرجان بوجھ کر منفی پراپیگنڈا کرتے ہیں کہ گوردوارہ صاحب کونقصان پہنچایا گیا ہے اور اس میں تبدیلی کی گئی ہے، میں دنیا بھر کے سکھوں پر یہ واضع کرنا چاہتا ہوں کہ گوردوارہ صاحب کی ایک اینٹ کوبھی نہیں چھیڑا گیا ہے، یہ عمارت تاج محل کی طرح کھڑی ہے۔