چیف جسٹس آف پاکستان نے واضح کیا ہے کہ سپریم کورٹ ہائی کورٹ کے معاملات میں مداخلت نہیں کرسکتی تاہم نچلی عدالتوں میں بہت زیادہ ناانصافی پر عدالت عظمی مداخلت کا سوچ سکتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں عدالت عظمی کے تین رکنی بینچ نے وارث مسیح کی درخواست کی سماعت کی۔ درخواست گزارکے وکیل نے دلائل میں کہا کہ عدالت گارنٹی کی رقم کی ادائیگی کی مہلت میں توسیع کے لئے ہائی کورٹ کو حکم دے۔
درخواست گزار کے دلائل پر چیف جسٹس نے کہا کہ سپریم کورٹ کی 70 سالہ تاریخ میں ماتحت عدالتوں کے معاملات میں کبھی مداخلت نہیں کی گئی،نچلی عدالتوں میں بہت زیادہ ناانصافی پر سپریم کورٹ مداخلت کا سوچ سکتی ہے۔
مقدمہ ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے ہم زیر سماعت مقدمے میں کوئی حکم نہیں دے سکتے، آپ کو ہائیکورٹ کی جانب سے تین بار مہلت دی جاچکی ہے لیکن آپ نے رقم جمع نہیں کرائی
بعد ازاں عدالت نے 15 لاکھ کی ریکوری کے ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف وارث مسیح کی درخواست خارج کرتے ہوئے درخواست گزار کو قرضہ ادا کرنے کا حکم دیا۔