عمران خان نے کہا ہے کہ سب جانتے ہیں کہ اسلام کے نام پر کن لوگوں نے سیاسی دکانیں کھولی ہوئی ہیں
ایوان صدر میں اقلیتوں کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 9 ماہ کے دوران انہوں نے عدالتوں میں 60 دستاویزات پیش کیں، جماعت کے سربراہ کے طور پر وہ خود کو جواب دہ سمجھتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کے لیے ایک ہی ماڈل ریاست ہے اور وہ ہے مدینہ کی ریاست، مدینہ کی ریاست پر پی ایچ ڈی ہونا چاہیے کہ ہمارے نبی ﷺ نے کس طرح مدینہ کی ریاست کو ایک ماڈل ریاست بنایا۔
عمران خان نے کہا کہ جو لوگ زبردسی لوگوں کو مسلمان کرتے ہیں نا وہ اسلام جانتے ہیں اور نا ہی اسلام کی تاریخ جانتے ہیں، اسلام میں کوئی جبر نہیں ہے، ہم کیسے لوگوں کو زبردستی مسلمان کرنے کا معاملہ اپنے ہاتھ میں لے لیتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ لوگ سمجھتے ہیں ریاست مدینہ کی بات ووٹ لینے کیلئے کرتا ہوں لیکن ایسا نہیں ہے، سب جانتے ہیں کن لوگوں نے اسلام کے نام پر دکانیں کھولی ہوئی ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میں باہر سے پیسہ پاکستان لایا، پارٹی کا صدر ہونے کی حیثیت سے جواب دہ ہوں، پاکستان میں تماشا دیکھیں، سابق صدر اور وزیراعظم عدالت میں خود کو بے قصور ثابت نہیں کرتے۔
عمران خان نے کہا کہ ہماری تباہی کا سبب 10 برس میں 24 ہزار ارب کا مقروض ہونا ہے، جن لوگوں نے ملک کو مقروض کیا ان سے حساب مانگو تو کہتے ہیں کہ انتقامی کارروائی ہورہی ہے، وہ جواب نہیں دیتے، ان کے لیے جیلوں میں اے سی لگا ہوا ہے، جو جتنا بڑا مجرم ہے اسے اتنی زیادہ سہولیات ملی ہوئی ہیں۔
عمران خان نے مزید کہا کہ ہماری جنگ حقوق اور قانون کی بالادستی کی جنگ ہے، اندرون سندھ میں براحال ہے، لوگ پیچھے رہ گئے، انہیں حقوق نہیں ملیں گے تو وہ کیسے پاکستان کی بات کریں گے۔