نیب نے مسلم لیگ کی نائب صدر مریم نواز کو حراست میں لے لیا۔
ذرائع کے مطابق مریم نواز سابق وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات کے لیے کوٹ لکھپت جیل پہنچی تھی جہاں نیب ٹیم پہلے سے ہی موجود تھی اور مریم نواز کو وہاں پہنچنے پر گرفتار کرلیا۔
نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری شگر ملز کیس میں مریم نواز نے 31 جولائی کے سوالنامے کے تسلی بخش جواب نہیں دیے تھے جس پر انہیں دوبارہ سوالنامہ بھیجا گیا تھا اور انہیں آج جواب دینے کے لیے طلب کیا گیا تھا تاہم مریم نواز نے نیب ٹیم کے سامنے پیش ہونے سے انکار کردیا۔
دوسری جانب جیسے ہی نیب لاہور ٹیم کو مریم نواز کے کوٹ لکھپت جیل جانے کی اطلاع ملی تو نیب لاہور کی ٹیم خواتین اہلکار کے ہمراہ کوٹ لکھپ جیل پہنچی اور مریم نواز کو حراست میں لے لیا۔
مزید پڑھیں: ایل این جی کیس: نیب نے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو گرفتار کرلیا
ذرائع کے مطابق نیب کی جانب مریم نواز کو دیئے گئے سوالنامے میں سرمایہ کاری اور اراضی سے متعلق مختلف سوالات کرتے ہوئے یہ پوچھا گیا کہ چوہدری شوگر ملز کی تفصیلات فراہم کی جائیں اور یہ مل کب لگائی گئی، سرمایہ کاری کہاں سے آئی اور شیئر ہولڈرز کون ہیں۔
دوسری جانب مریم نواز کی گرفتاری کی اطلاع ملتے ہی قومی اسمبلی میں شیم شیم کے نعرے لگنے شروع ہوگئے اور مسلم لیگ (ن) کے ارکان کی جانب سے اسپیکر ڈیسک کا گھیراو کرکے شور شرابہ کیا گیا جب کہ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ایوان سے واک واٹ کردیا۔