بھارت کے انڈس واٹر کمشنر نے انڈس واٹر کمشنر پاکستان کو سیلابی پانی سے متعلق ڈیٹا فراہم کردیا ہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان میں ممکنہ سیلابی صورت حال کے دوران بڑی پیش رفت ہوئی ہے، جہاں پاک بھارت انڈس واٹر کمشنرز کے اعلی حکام کے درمیان پانی کا ڈیٹا شئیر کرنے کے حوالے سے ٹیلی فون پر گفتگوہوئی۔
انڈس واٹر کمشنر پاکستان ذرائع کے مطابق بھارت کی جانب سے پاکستانی انڈس واٹر کمشنر کو ٹیلی فون کے ذریعے پانی کا ڈیٹا فراہم کردیا گیا ہے۔
گذشتہ شب ملنے والے ڈیٹا کے مطابق بھارت نے دریائے ستلج پر ابھی تک چوبیس ہزار کیوسک پانی چھوڑا ہے. بھارت کے ہریکے بیراج اور فیروز پور بیراج پر پانی کا بہاؤ ڈیڑھ لاکھ کیوسک ہے۔
ذرائع کے مطابق بھارت کی جانب سے دریائے ستلج میں آج شب دو لاکھ کیوسک تک کا ریلا چھوڑا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز بھارت نے بھکڑا ڈیم سے دو لاکھ چالیس ہزار کیوسک پانی ستلج میں چھوڑا تھا جس کی وجہ سے گنڈا سنگھ والا سے سیلابی ریلا بیس اور اکیس اگست کی درمیانی رات گزرنے کا امکان ہے۔ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق دریائے ستلج میں اس وقت چوبیس ہزار کیوسک پانی گزر رہاہے اور آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ایک لاکھ پچیس ہزارسے ایک لاکھ پچھہتر ہزار کیوسک پانی گزرنے کا امکان ہے۔
اسی طرح گنڈا سنگھ والا کے مقام پر دریا کی گنجائش محض پچاس ہزار کیوسک ہے جبکہ دریائے ستلج میں سیلاب سے پنجاب کے سات اضلاع متاثر ہو سکتے ہیں۔
یاد رہے کہ پاکستانی دریاؤں میں پانی چھوڑنے سے قبل سندھ طاس معاہدے کے تحت بھارت آگاہ کرنے کا پابند ہے۔