چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے قتل کیس میں ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اللہ کی رضا کے لیئے سچ بولنا چاہیے کیونکہ برے کام کا برا نتیجہ ہوتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں ویڈیو لنک کے ذریعے گجرانوالہ میں قتل ہونے والے حسین کے قتل سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، جہاں عدالت عظمیٰ نے لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے محمد افضل عرف ننی کو بری کر دیا۔
اس موقع پر چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے اللہ کی رضا کے لیئے سچ بولنا چاہیے، ہمیں بچپن سے بتایا جاتا ہے کہ برے کام کا برا نتیجہ ہوتا ہے۔
چیف جسٹس نے نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ کہ اگر مقتول نے برا کام کیا تھا تو یہی انجام ہونا تھا، جب بیٹے کی لاش سامنے پڑی تھی تو باپ کے دل میں تو اللہ کا ڈر ہونا چاہیے تھا، اس نے جھوٹ بول کر تین لوگوں کو جیل بھجوا دیا، کافی سالوں بعد معلوم ہوا کہ وہ لوگ ملوث ہی نہیں تھے۔
واضح رہے کہ قتل کا واقعہ2003 میں گجرانوالہ کے گاؤں رکھ گروکھی میں پیش آیا تھا، ٹرائل کورٹ نے محمد افضل عرف ننی کو سزائے موت کی سزا سنائی تھی جبکہ لاہور ہائی کورٹ نے محمد افضل عرف ننی کی سزا کم کرکے عمر قید کر دی تھی۔