مودی حکومت مقبوضہ کشمیر میں سفاکیت سے باز نہ آئی۔ مقبوضہ وادی میں بائیسویں روز بھی کرفیو جاری ہے۔
عالمی خبر رساں اداروں کے مطابق وادی کشمیر میں بھارتی فوج کا ظلم جاری ہے اور وہاں نافذ کرفیو 22 ویں روز میں داخل ہوگیا ہے، مقبوضہ کشمیر کو عملی طور پر جیل بنا دیا گیا ہے، ہر گلی کوچے میں قابض بھارتی فوج کی موجودگی سے وادی چھاؤنی کا منظر پیش کررہی ہے، مقبوضہ کشمیر کی اہم عمارات پر بھارتی پرچم بھی لہرا دیا گیا ہے۔
خوراک کی کمی کے باعث لاکھوں کشمیری فاقہ کرنے پر مجبور ہیں جبکہ ادویات اوراشیائے خور ونوش کی شدید قلت ہے۔
مقبوضہ وادی میں معمولات زندگی منجمد ہیں، دکانیں بند اور سڑکیں سنسان ہیں، تعلیمی ادارے اور دفاتر کا عملی طور پر کھلنے کا امکان بھی معدوم ہے، موبائل فون سروس، 21 ہزار سے زائد ٹیلی فون لائنز اور انٹرنیٹ سروس مکمل طور پر بند ہونے سے مقبوضہ وادی کا بیرونی دنیا سے رابطہ منقطع ہے۔
کرفیو کے باوجود سری نگر اور دیگر اضلاع میں بھارت کیخلاف ہزاروں کشمیریوں کے مظاہرے جاری ہیں۔قابض بھارتی فوج کی فائرنگ، شیلنگ اور پیلٹ گنز کے استعمال سے سینکڑوں کشمیری زخمی ہوگئے ہیں۔