مئیر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ میرے ہاتھ میں کچھ نہیں وزیر اعلیٰ کے پاس اختیارات ہیں ان سے گزارش ہے سول سسٹم ٹھیک کروا دیں، جب تک شہر سے کچرا اٹھانے کا نظام درست اور کچرا شہر سے باہر نہیں جاتا نالے صاف نہیں رہ سکتے۔
وسیم اختر نے جمعرات کے روز شہر کے دورے کے بعد لیاقت آباد گجر نالے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کافی دنوں سے کوشش کی جارہی ہے کہ شہر صاف ہو مل کر کام بھی کر رہے ہیں مگر اس کے لیے نظام کی ضرورت ہے،شہر کے مسائل کے حل کے لئے کوئی بھی پیش کش کرے خوش آمدید کہا جائے گا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ ڈپٹی مئیر کراچی ارشد حسن، ڈسٹرکٹ سنیٹرل کے چئیرمین ریحان ہاشمی اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔
میئرکراچی نے کہا کہ اجلاس میں وزیر اعلیٰ اور وزیر بلدیات کراچی کے مسائل کے حل میں سنجیدہ تھے مگر فوری فیصلہ کی ضرورت ہے، شہری پریشان ہیں کچرے کی وجہ سے شہر میں بہت مسائل ہو گئے ہیں، ایس ایل جی اے 2013 میں تبدیلی کے لیے حکام نے اصولی اتفاق کیا مگر اس پر عمل کب ہوگا۔ معلوم نہیں کچرا اٹھانے کے لیے ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن کو زیادہ بااختیار بنانے اور وسائل مہیا کرنے کی ضرورت ہے۔
انھوں نے کہا کہ نالے روز روز صاف نہیں ہوسکتے یہ وسائل کا ضیاع ہے، نالے بھرنے کی بنیاد کچرا ہے جو شہر سے باہر نہیں جا رہا گجر نالا ایک ہفتے میں دوسری بار صاف کیا جارہا ہے اگر کچرا نہیں اٹھایا جاتا تو نالے صاف نہیں رہ سکتے، سالڈ ویسٹ منیجمنٹ بورڈ کو جو رقم دی جارہی ہے اس رقم سے ضلع انتظامیہ شہر کو صاف کرسکتی ہے۔