سندھ ہائیکورٹ نے کمشنر کراچی کو زائد قیمت پر دودھ فروخت کرنے والے دوکانداروں کے خلاف کارروائی جاری رکھنے کا حکم دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں دودھ کی قمیتوں میں اضافے کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی، اس موقع پر کمشنر کراچی سمیت اعلیٰ حکام عدالت میں پیش ہوئے۔
سماعت کے موقع پر کمشنر کراچی کی جانب سے زائد قیمتوں پر دودھ فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی سے متعلق رپورٹ عدالت میں جمع کرائی گئی۔
کمشنر کراچی کی جانب سے عدالت میں جمع کرائی گئی رپورٹ کے ساتھ 27 مارچ 2018 کے اجلاس کے منٹس بھی منسلک کیئے گئے، رپورٹ میں بتایا گیا کہ اجلاس میں فریقین کی رضامندی سے جو قیمت مقررکی گئی وہ اب تک بدستور مقرر ہے۔ کمشنر کراچی نے عدالت کو بتایا کہ انتظامیہ کی جانب سے شہر میں دودھ کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا گیا، شہر میں دودھ کی قیمت 94 روپے فی لیٹر برقرار ہے۔
بعد ازاں عدالت نے کمشنر کراچی کو مقررکردہ قمیت سے زائد میں دودھ فروخت کرنے والے دکانداروں کے خلاف کارروائی جاری رکھنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ شہر قائد کے بیشتر علاقوں میں دودھ کی فی لیٹر 110 روپے پر فروخت جاری ہے۔