اسلام آباد: آئندہ مالی سال کا وفاقی بجٹ 12 جون کو پیش کیا جائے گا اور وزیراعظم نے اس کی منظوری بھی دے دی ہے۔
وزارت خزانہ کے متعلقہ حکام عید پراسلام آباد میں ہی رہیں گے اور بجٹ کے حتمی حجم کا فیصلہ اگلے چند دن میں کرلیا جائے گا۔
اطلاعات ہیں کہ کورونا وائرس کے سبب معیشت کو جو نقصان ہوا اس کی وجہ سے بجٹ کے اہداف کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور وفاقی وزارتوں کی طرف سے دی گئی بجٹ تجاویز پر بھی مزید کٹ لگا دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق بجٹ کا حجم 7 ہزار 600 ارب روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔ نئے مالی سال میں وفاق کی خالص آمدن کا تخمینہ 4 ہزار 200 ارب روپے ہو گا جبکہ خسارے کا تخمینہ 2 ہزار 896 ارب روپے لگایا گیا ہے۔
اطلاعات ہیں کہ بجٹ میں دفاع کے لیے ایک ہزار 402 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ جبکہ سبسڈی کے لیے 260 ارب اور پینشن کے لیے 475 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔
ذرائع کے مطابق نئے مالی سال کے بجٹ کے لیے شرح نمو کا ہدف 3 فیصد رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔ اگلے مالی سال وفاقی حکومت کے اخراجات 495 ارب روپے رہیں گے۔
کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ شرح نمو کے 4 اعشاریہ ایک فیصد تک جائے گا اور آئندہ 3 سال میں برآمدات میں 30 فیصد اضافے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔