بحریہ ٹاؤن کے ملازمین کی جانب سے تنخواہیں نہ ملنے پر احتجاج کے باعث سپرہائی وے پر ٹریفک کے لیے بند ہوگئے ہیں۔
بحریہ ٹاؤن کے ملازمین تنخواہیں نہ ملنے کے سبب کراچی سپر ہائی وے پر احتجاج کررہے ہیں جس کے باعث ہائی وے پر ٹریفک جام ہوگیا اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی جب کہ کراچی کا اندرون سندھ سے رابطہ منقطع ہوگیا۔
احتجاجی مظاہرین کا کہنا ہے کہ 5 ہزارملازمین کو 6 ماہ سے تنخواہ اور 4 ماہ سے اوور ٹائم نہیں ملا ، ہمارے گھروں میں فاقوں کی نوبت آچکی ہے، بچوں کے اسکولوں کی فیسیں ادانہیں کرپارہے، بلاواسطہ اور بلواسطہ 20 ہزار سے زائد افراد متاثر ہورہے ہیں۔ مظاہرین نے وزیراعظم اور چیف جسٹس سے نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس معاملے کو حل کروائیں اور ہمارے مطالبات پورے کیے جائیں۔
دوسری جانب بحریہ ٹاؤن کے اسٹیٹ ایجنٹس اور سرمایہ کار بھی ڈیفنس میں احتجاج کررہے ہیں اور انہوں نے احتجاج کے لیے بحریہ ٹاؤن جانے کا اعلان کررکھا ہے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ 5 سال کی قسطیں جمع کروانے کے بعد ہم کہاں کھڑے ہیں، ہمیں نہیں پتا ہماری سرمایہ کاری کا کیا ہوگا ،حکومت ہماری سرمایہ کاری کو تحفظ فراہم کرے۔