وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے دورہ پاکستان منسوخ کرنے سے متعلق حقائق سامنے لے آئے۔
وزیر داخلہ شیخ رشید کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کو دھمکی آمیز جعلی پوسٹ بھارت سے جنریٹ ہوئیں، ایک ای میل آئی ڈی حمزہ آفریدی کے نام سے بنائی گئی، اسی آئی ڈی سے 15 منٹ بعد ای میل کی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ ای میل وی پی این لگا کر بھارت سے بھیجی گئی تھی، وی پی این کی لوکیشن سنگاپور کی لگائی گئی تاکہ بھارت کی لوکیشن معلوم نہ ہو سکے، جو ڈیوائس نیوزی لینڈ کرکٹ کو تھریٹ دینے کے لیے استعمال ہوئی وہ بھارت کی تھی، اوم پرکاش مشرا نے ممبئی سے اس ڈیوائس کو استعمال کیاتھا۔
انہوں نے کہا کہ جس ڈیوائس سے ای میل کی گئی اس میں 13 ای میل آئی ڈیز ہیں، تمام ای میلز انڈین فلم انڈسٹری اور ڈراموں کے ناموں پر بنائی گئی ہیں، لیکن اس بار جان بوجھ کر حمزہ آفریدی کے نام سے ای میل آئی ڈی جنریٹ کی گئی۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ 19 اگست کو احسان اللہ احسان کے نام سے فیس بک پر جعلی پوسٹ کے ذریعے نیوزی لینڈ کی ٹیم کو ٹارگٹ کرنے کی دھمکی دی گئی، پوسٹ میں لکھا گیا تھا کہ نیوزی لینڈ ٹیم کو پاکستان نہیں جانا چاہیے، داعش حملہ کرے گی۔
انہوں نے بتایا کہ سنڈے گارجین میں ابھی نندن مشرا نے آرٹیکل لکھا جس میں لکھا تھا کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم پر پاکستان میں حملہ ہو سکتا ہے، سنڈے گارجین میں خبر احسان اللہ احسان کی پوسٹ سے لی گئی، بھارتی صحافی ابھی نندن مشرا کے افغانستان کے سابق نائب صدر امراللہ صالح سے بہت قریبی تعلقات ہیں۔
فواد چوہدری نے یہ بھی بتایا کہ 24 اگست کو کیوی کرکٹر مارٹن گپٹل کی اہلیہ کو دھمکی آمیز ای میل کی گئی، اس ای میل میں دھمکی دی گئی تھی کہ مارٹن گپٹل کو پاکستان میں قتل کر دیا جائے گا، اس پر تحقیق سے پتہ چلا کہ ای میل اکاؤنٹ 24 اگست کو رات ایک بج کر 5 منٹ پر بنایا گیا، صبح 11 بجے اس اکاؤنٹ سے ای میل کی گئی، اب تک صرف ایک ای میل کی گئی ہے، اس معاملے پر ہم نے انٹرپول سے معاونت مانگی ہے۔
ان کا کہنا تھا پاکستان کو ہائبرڈ وار اور ففتھ جنریشن وار کا سامنا ہے، نیوزی لینڈ کی حکومت کو چاہیے کہ جو تھریٹ ان کو ملا وہ ہم سے شیئر کریں۔