پاکستان شوبز کو خیر باد کہنے والے سابق اداکار حمزہ علی عباسی کے حالیہ بیان نے سوشل میڈیا پر نئی بحث چھیڑ دی ہے۔
گزشتہ روز گلوکار عبداللّٰہ قریشی نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام کے ذریعے اپنے مداحوں کے لیے ایک خصوصی جاری کردہ پیغام میں مذہبی وجوہات کی بناء پر میوزِک انڈسٹری کو خیر باد کہنے کا اعلان کیا ہے۔
جہاں ان کے اس اقدام کو سراہا جا رہا ہے وہیں کچھ حلقے اسے تنقید کا نشانہ بھی بنا رہے ہیں۔
ابھی یہ بحث جاری ہی تھی کہ مذہبی وجوہات کی بناء شوبز انڈسٹری کو خیر باد کہنے والے حمزہ علی عباسی نے بھی بہتی گنگا میں ہاتھ دھو لیے اور توپوں کا رُخ اپنی جانب کرلیا۔
حمزہ علی عباسی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بُک اور ٹوئٹر پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے سابق گلوکار عبداللّٰہ قریشی کے اس اقدام پر نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے دعائیں دیں اور انہیں آگاہ کیا کہ ’موسیقی اسلام میں مکمل طور پر حرام نہیں ہے‘۔
حمزہ علی عباسی نے اپنے موقف کی تصدیق کے لیے دو یوٹیوب ویڈیوز کے لنک بھی شیئر کئے، پہلی ویڈیو ان کے اپنے یوٹیوب چینل کی ہے۔
جب کہ دوسرا لنک جاوید احمد غامدی کے چینل کا ہے جس میں گانا اور موسیقی اسلام کی روشنی میں پر تبصرہ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ گلوکارہ نتاشا بیگ کو بھی عبداللّٰہ قریشی کا مذہبی وجوہات کی بناء پر میوزِک انڈسٹری کو خیر باد کہنا پسند نہیں آیا۔
اُنہوں نے اپنی انسٹا اسٹوری پر کسی کا نام لیے بغیر عبداللّٰہ قریشی کے اس فیصلے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ’میں ان موسیقاروں یا اداکاروں کی حمایت کبھی نہیں کروں گی جو بیداری کے نام پر اپنا کیریئر چھوڑ دیتے ہیں‘۔