چیف جسٹس پاکستان کا کہنا ہے کہ ان لوگوں کومعاف نہیں کرسکتے جنہوں نےقوم کا پیسہ کھایا اور اب بدمعاشی کررہے ہیں۔
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں جعلی بینک اکاؤنٹس کیس پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی جس میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ وکیل ہیں،آپ نے فیس لی ہوئی ہے اس لیے ہم آپ کوسنیں گے لیکن فیصلہ ہم نے ہی کرنا ہے۔
چیف جسٹس نے اومنی گروپ کے مالکان کے وکلا منیربهٹی اور شاہد حامد کے ساتھ مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے کہ اومنی گروپ کے مالکان کا غرور ختم نہیں ہوا، قوم کے اربوں روپے کهاگئے اور پهر بهی بدمعاشی کررہے ہیں، ان لوگوں کومعاف نہیں کرسکتے جنہوں نے قوم کا پیسہ کھایا ، لگتا ہے انہیں اڈیالہ جیل سے کہیں اور شفٹ کرنا پڑے گا۔
سپریم کورٹ نے کمرہ عدالت میں پروجیکٹر لگانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کی سمری اوپن کورٹ میں پروجیکٹرپرچلائی جائے گی۔ انور مجید کے ساتھ اب کوئی رحم نہیں، اربوں روپے کے کهانچے ہیں، معاف نہیں کریں گے۔