وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان محض ایک وائٹ پیپر جاری کر کے اپنے دورِ حکومت میں مبینہ کرپشن اور نااہلی کے سبب ہونے والی تباہی پر پردہ نہیں ڈال سکتے۔
مخلوط حکومت کی ایک سالہ کارکردگی پر پی ٹی آئی کی جانب سے وائٹ پیپر جاری ہونے کے بعد ایک بیان میں مریم اورنگزیب نے کہا کہ ’چاہے وہ وائٹ، ریڈ یا یلو پیپر جاری کردیں لیکن عمران خان کو اپنی کرپشن، نااہلی اور آئین کی خلاف ورزی چھپانے میں کوئی مدد نہیں مل سکتی‘۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ ’موجودہ حکمران اتحاد ہی ہے جس نے پچھلی حکومت کے پیدا کردہ معاشی بحرانوں سے ملک کو نکالنے کے لیے ٹھوس کوششیں کی ہیں، عمران خان محض ایک سال قبل اقتدار سنبھالنے والی حکومت کی کارکردگی پر کیسے سوال اٹھا سکتے ہیں جبکہ انہوں نے خود ملک کو معاشی بحران میں دھکیلا۔
انہوں نے کہا کہ ’ملک کو ڈیفالٹ کے دہانے پر لانے والے ایک شخص نے وائٹ پیپر جاری کیا، ستم ظریفی یہ ہے کہ اس میں پاور سیکٹر میں گردشی قرضے کا کوئی ذکر نہیں تھا، جو ان کے دور میں 1100 ارب روپے سے بڑھ کر 2400 ارب روپے تک پہنچ گیا، توانائی کے شعبے میں گردشی قرضے کا بھی کوئی تذکرہ نہیں تھا، جو پی ٹی آئی کے دورحکومت میں 1400 ارب روپے تک پہنچ گیا‘۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ ’عمران خان نے وائٹ پیپر میں اپنی حکومت کی غلط پالیسیوں کا ذکر کرنے کی بھی ہمت نہیں کی جس کی وجہ سے گندم، چینی، گیس اور بجلی کی قیمتیں بڑھ گئیں‘۔
انہوں نے کہا کہ ’پی ٹی آئی حکومت نے 20 ہزار ارب روپے کے ریکارڈ قرضے لیے تھے، جن کا وائٹ پیپر میں ذکر نہیں تھا، اتحادی حکومت نے ایک سال کے دوران 11 ارب ڈالر کا قرضہ واپس کیا‘۔