استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کا باضابطہ طور پر ایک سیاسی جماعت کے طور پر الیکشن کمیشن آف پاکستان میں اندراج کرلیا گیا۔
الیکشن کمیشن نے پارٹی کی رجسٹریشن کی تصدیق کردی جس کے بعد اس کے انتخابات میں حصہ لینے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ استحکام پاکستان پارٹی کو الیکشنز ایکٹ 2017 کے سیکشن 208، 209 (3) اور الیکشن رولز 2017 کے رول 158 (2) کے تحت کے تحت رجسٹر کیا گیا ہے۔
اس نئی جماعت کے اندراج کے بعد الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کی مجموعی تعداد 172 تک جا پہنچی ہے۔
استحکام پاکستان پارٹی کے علاوہ الیکشن کمیشن نے حال ہی میں مزید تین جماعتوں کا اندراج کیا ہے جن میں خادمین سندھ، پاکستان کسان لیبر پارٹی اور تحریک احساس پاکستان شامل ہیں۔
استحکام پاکستان پارٹی جون میں پی ٹی آئی کے ناراض رہنما جہانگیر ترین نے بنائی تھی وہ پی ٹی آئی سربراہ عمران خان کے قریبی ساتھی رہ چکے ہیں۔
استحکام پاکستان پارٹی کی انفارمیشن سیکریٹری ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے اپنی پارٹی کو موجودہ گھٹن زدہ سیاسی ماحول میں تازہ ہوا کا جھونکا قرار دیا۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن نے سندھ اور بلوچستان کے چیف سیکریٹریز کو خطوط لکھے جن میں سابق صوبائی کابینہ کے اراکین اور سیاسی رہنماؤں سے پروٹوکول اور سیکیورٹی مراعات واپس لینے کی ہدایت کی۔