چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہےکہ وزارت عظمیٰ کا امیدوار تو کوئی بھی شہری بن سکتا ہے لیکن آخری فیصلہ عوام کریں گے پرامید ہوں کہ اس بار پاکستان کا وزیراعظم لاہور سے تو نہیں ہوگا۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کا نواز شریف سے رابطہ ان کی وطن واپسی پر ہوا تھا، نواز شریف اور آصف زرداری کے رابطے کی خبر پرانی ہے، ہمارا رابطہ تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ رہے گا، پیپلزپارٹی اپنے بل بوتے اور اپنے منشور پر الیکشن لڑے گی، مخالفین اکھٹے بھی ہوجائیں تو پیپلز پارٹی کو نہیں ہرا سکتے، 8 فروری شہید بھٹو اور بے نظیر بھٹو کے منشور کی فتح کا دن ہوگا۔
بلاول کا کہنا تھا کہ 8 فروری کو ثابت کریں گےکہ کشمیر سے کراچی تک کے عوام پیپلزپارٹی کے ساتھ ہیں، ہم الیکشن میں کہیں اور دیکھنے کے بجائے عوام کی طرف دیکھتے ہیں، وزارت عظمیٰ کا امیدوار تو کوئی بھی شہری بن سکتا ہے لیکن آخری فیصلہ عوام کریں گے، پر امید ہوں کہ اس بار پاکستان کا وزیراعظم لاہور سے تو نہیں ہوگا۔.
ان کا کہنا تھا کہ جو 9 مئی کے واقعات میں ملوث نہیں ان کے لیے تو معافی کی گنجائش ہونی چاہیے، جس نے جناح ہاؤس اور فوجی تنصیبات پر حملہ کیا انہیں عوام بھی معاف نہیں کریں گے،لیکن ہر ایک تو ملوث نہیں تھا، جو ملوث نہیں انہیں رہا ہونا چاہیے۔
بلاول کا کہنا تھا کہ ہم جانتے ہیں کہ دہشت گرد کون ہے اور ان کا مقابلہ کیسے کرنا ہے، ہم نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کریں گے اور دہشت گردی کا مسئلہ حل کریں گے، افسوس ناک ہے کہ امریکا نے جو ہتھیار افغانستان میں چھوڑے وہ کچےکے ڈاکو اور دہشت گردوں کے ہاتھ آئے ہیں، پختونخوا ہو یا سندھ کا کچا ہو ان کے پاس ایسے ہتھیار ہیں جو امریکا افغانستان میں چھوڑ کرگیا ہے۔