ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا ہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی کشمیری رہنما سے ٹیلی گفتگو پر بھارتی اعتراض کو مسترد کرتے ہیں جب کہ افغان سرحد پر داعش کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں پر پاکستان کو تشویش ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے میڈیا کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت میں پاکستانی ہائی کمشنر کو گزشتہ شب طلب کیا گیا تھا اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی میر واعظ عمر فاروق سے ہونے والی ٹیلی فونک بات چیت پر اعتراض کیا تاہم پاکستان بھارت کی جانب سے کیے گئے اعتراضات کو مسترد کرتا ہے۔
انہوں ںے کہا کہ بھارت میں پاکستانی ہائی کمشنر کی طلبی پر ہم نے آج بھارتی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کیا ہے۔ بھارت کا پاکستانی ہائی کمشنر کو طلب کیا جانا اپنے انتخابات پر اثر انداز ہونے کی کوشش ہے۔ بھارت اپنے انتخابات میں پاکستان کو شریک نہ کرے۔
ڈاکٹر فیصل کے مطابق سیکرٹری خارجہ نے بھارت پر واضح کر دیا ہے کہ پاکستان کشمیریوں کی مسلسل حمایت ہر حال میں جاری رکھے گا جب کہ افغان مفاہمتی عمل کے حوالے سے محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔
ڈاکٹر فیصل نے امریکی انٹیلی جنس کی جانب سے پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کے الزامات کو مسترد ہوئے کہا کہ ایسے الزامات والے بیانات نقصان کا باعث بنتے ہیں تاہم بھارت، افغان سرزمین سے پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہے۔
آسیہ بی بی سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آسیہ بی بی اس وقت پاکستان میں ہیں لیکن اگر وہ باہر جانا چاہیں تو جا سکتی ہیں۔ آسیہ بی بی کے معاملے پر سپریم کورٹ کا فیصلہ لاگو ہو گا۔
سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان پر ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ سعودی عرب کا دورہ انتہائی اہم ہے اس کے بارے میں جلد تفصیلات جاری کر دیں گے جب کہ وزیر اعظم کا طور خم کی سرحد کو 24 گھنٹے کھولنے کا فیصلہ باہمی تجارت میں اضافہ کے لیے ہے۔