حال ہی میں اداکارہ نے آمنہ حیدر عیسانی کے پوڈکاسٹ میں کئی موضوعات پر گفتگو کی جن میں سے ایک ذہنی صحت بھی تھا جب کہ اس دوران اداکارہ نے ایک بار پھر ذہنی مسائل کا شکار ہونے کا اعتراف کیا۔
ماہرہ نے لوگوں کو مشورہ دیا کہ اگر آپ ذہنی بیماری سمیت کسی بھی اور بیماری میں مبتلا ہیں تو اس میں شرمندگی ہرگز محسوس نہ کریں اور اس کا حل جلد از جلد ڈھونڈیں۔
اداکارہ نے بتایا کہ اب جلد وہ 40 برس کی ہوجائیں گی لیکن انہیں آج بھی وہ وقت یاد ہے جب وہ 30 سال کی ہوئی تھیں۔
انہوں نے کہا اب میں سوچتی ہوں کہ مجھے اپنی صحت کا اس وقت خیال رکھنا چاہیے تھا جب میں 30 سال کی ہوئی، خواتین کو خاص طور پر اپنی صحت کا بہت زیادہ خیال رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
ماہرہ خان نے یہ بھی کہا کہ جو لوگ ذہنی مسائل اور ڈپریشن کا شکار ہوں، ایسے افراد کو شرمندگی کو چھوڑ کر نہ صرف ڈاکٹرز اور ماہرین کے پاس جانا چاہیے بلکہ اپنے ارد گرد موجود لوگوں سے بھی بات کرنی چاہیے، لوگوں کو سمجھنا چاہیے کہ ڈپریشن شرمندگی نہیں بلکہ بیماری ہےجس کا علاج موجود ہے، اس کی ادویات ہیں اور اسے بہتر بنانے کے لیے ماہرین بھی ہیں، اس لیے ہر کسی کو اس پر بات کرنی چاہیے۔
اداکارہ نے اعتراف بھی کیا کہ جب ان کی حالت بہت زیادہ خراب تھی تو ادویات نے ہی ان کی سب سے زیادہ مدد کی، اس کے بعد روحانی تسکین اور لوگوں کی مدد نے انہیں ڈپریشن سے نکلنے میں مدد فراہم کی۔
ماہرہ کا کہنا تھا کہ ڈپریشن کے وقت وہ ہر وقت دعائیں مانگتی رہتی تھیں، خدا کے قریب ہوگئی تھیں جب کہ مشکل وقت میں انہیں ان کے بہترین دوستوں، اہلخانہ اور بیٹے اذلان کی مدد بھی حاصل رہی۔