قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کل سے جو صورتحال بنی میں چاہتا تھا کہ قوم کو اعتماد میں لوں۔ ہم بھارت کو یہ بتانا چاہتے تھے کہ اگر آپ آسکتے ہیں تو ہم بھی آپ کے طرف آکر کارروائی کرسکتے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے ملک کی موجودہ صورتحال پر قوم کو اعتماد میں لیتے ہوئے کہا کہ بھارت کو پلوامہ حملے کے بعد ہر قسم کے تعاون کی پیشکش کی، مجھے پتہ ہے پلوامہ حملے میں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ کو کس قسم کی تکلیف سے گزرنا پڑا ہوگا اس لیے ہمیں اندازہ ہے کہ زخمی ہونے اور جاں بحق ہونے والوں کے اہل خانہ کو کس قسم کی تکلیف سے گزرنا پڑتا ہے اس لیے ہم نے بھارت کو آفر دی۔
عمران خان کا کہنا تھا ہم نے سیدھی پیشکش کی کہ پاکستان کسی بھی طرح کی تحقیقات سے تعاون کے لیے تیار ہے، یہ پاکستان کے مفاد میں نہیں کہ ہماری زمین استعمال کی جائے، ہمیں تحقیقات میں کوئی مسئلہ نہیں تھا، ہم تیار تھے لیکن مجھے خدشہ تھا کہ اس کے باوجود بھارت نے کوئی ایکشن کرنا ہے، اسی لیے کہا تھا کہ جواب دینا ہماری مجبوری ہوگی کیونکہ کوئی بھی خود مختار ملک کسی کو اپنے ملک میں آکر کارروائی کی اجازت نہیں دیتا اور پھر وہ خود ہی جج بن کر فیصلہ بھی کرے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے خدشہ اس لیے تھا کہ انڈیا میں الیکشن ہیں، اس لیے انہیں کہا کہ جواب دینا پڑے گا۔
وزیراعظم نے بتایا کہ میری تینوں مسلح افواج کے سربراہان سے بات ہوئی کل صبح اس لیے ایکشن نہیں لیا کہ گزشتہ صبح جب ایکشن ہوا تو ہم پوری طرح نقصان سے آگاہ نہیں تھے، اس لیے جب تک پتا نہیں چلتا تو کوئی بھی ایکشن غیر ذمہ داری ہوتی، اس لیے ہم نے انتظار کیا اور آج ایکشن کیا، ہمارا پہلے سے منصوبہ تھا کہ اس ایکشن میں کوئی ہلاکتیں نہ ہوں، صرف بھارت کو یہ بتائیں کہ ہم میں بھی صلاحیت ہے، اگر آپ آسکتے ہیں تو ہم بھی آپ کے طرف آکر کارروائی کرسکتے ہیں۔