بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام کا نام تبدیل کرنے کیخلاف پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع کرا دی گئی ہے۔ قرارداد مسلم لیگ ن کی رکن عظمیٰ زاہد بخاری نے جمع کرائی ہے۔
قرار داد کے متن میں درج ہے کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نام تبدیل کرنے کا اعلان سیاسی انتقام ہے، یہ ایوان پروگرام کے نام تبدیلی کے فیصلے کو مسترد کرتا ہے۔
ن لیگی رکن اسمبلی کی طرف سے جمع قرار داد میں کہا گیا ہے کہ بے نظیر بھٹو پاکستان کی پہلی خاتون وزیر اعظم کا اعزاز رکھتی ہیں، اس پروگرام کا نام تبدیل کرنا سیاسی بدنیتی ہیں۔
قرارداد کے متن میں درج ہے کہ اس پروگرام سے لاکھوں مستحق خواتین فائدہ اٹھا رہی ہیں، شوکت خانم بھی چندے اور خیرات سے چل رہا ہے، اس پروگرام کا نام بے نظیر بھٹو کے نام سے چلانے میں دشواری نہیں ہونی چاہیے۔
پنجاب اسمبلی میں جمع قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ن لیگ کی سابقہ حکومت نے بھی امداد کی رقم میں اضافہ کیا تھا، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نام تبدیل کرنے کا فیصلہ فی الفور واپس لیا جائے۔
یاد رہے کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان نے اپنے حالیہ دورہ سندھ کے دوران 2008 میں شروع کیے گئے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نام تبدیل کرنے کا اعلان کیا تھا جس پر اپوزیشن جماعتوں نے سخت ردعمل دیا ہے۔