ادویات کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ کردیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق بلڈ پریشر کی دوا ایوسار پلس کی قیمت 180 تھی اب بڑہ کر 480 ہوگئی جبکہ ناروسک، ٹرائفوج، ایڈینال میں بھی 20 سے 30 فیصد کا اضافہ کردیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ اسی طرح کچھ ادویات کی قیمتوں میں سو فیصد سے بھی زیادہ اضافہ ہوا ہے۔
ادویات کی مہنگے داموں فروخت نے شہریوں کو پریشان کردیا ہے۔ 40 فیصد تک اضافے نے شہریوں کو خالی ہاتھ لوٹنے پر مجبور کردیا ہے۔ شہریوں نے حکمران وقت سے ریلیف کی اپیل کی ہے۔
دوسری جانب بیماریوں سے لڑتے مریضوں کو ادویات کی قیمتوں میں اضافے نے دہرے عذاب میں مبتلا کردیا ہے۔ بلڈ پریشر کی دوا کی نئی قیمت سن کر بلڈ پریشر کا نارمل رہنا ممکن نہیں رہا۔ جو کراچی میں180 روپے سے بڑھا کر 480 روپے کردی گئی ہے۔
ایک بیماری، دوسرا آسمان کو چھوتی ادویات کی قیمتیں۔ حکومت نے دوائیں مہنگی کرکے مریضوں کے سر پر ایک اور پہاڑ توڑ دیا۔ ادویات کی قیمتوں میں ڈیڑھ سو فیصد سے زیادہ اضافہ کیا گیا ہے۔
ادویات کی قیمتوں میں گزشتہ چند ماہ سے لگاتار اضافہ کیا جارہا ہے۔ جس کے باعث غریب شہری دوا کی قیمت سن کر میڈیکل اسٹور سے واپس لوٹ جاتے ہیں۔
شعبہ طب سے تعلق رکھنےافراد کا کہنا ہے کہ ادویات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کی وجہ سے ایسے افراد سب سے زیادہ متاثر ہوں گے جو غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کرنے پرمجبور ہیں۔