امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو بھی نہ بخشا اور ان پر تنقید کرتےہوئے کہا ہے کہ عدلیہ میں یقیناًسابق صدر اوباماکے دورکے ججزہیں جن کا نقطہ نظر سیکورٹی کے ذمے داروں سے مختلف ہے، نائنتھ سرکٹ کورٹ آزاد عدلیہ ہوتی تو بہت اچھا ہوتا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ بارڈر اور تحفظ سے متعلق کیسز پر نقطہ نظر مختلف کیوں ہے؟ ان کیسز کے فیصلے کیوں الٹ دیے جاتے ہیں، کتنے فیصلے الٹ دیے گئے، ان کی تعداد خوفناک ہے، ہمیں تحفظ اور امن وامان کی ضرورت ہے، عدلیہ کے فیصلے ملک کو غیر محفوظ بنارہے ہیں، یہ خطرناک اور احمقانہ ہے۔
اس سے پہلے امریکی چیف جسٹس جان رابرٹس نے ٹرمپ کے بیان پر رد عمل میں کہا تھا کہ ہمارے ہاں کوئی اوباما جج، ٹرمپ جج، بش جج یا کلنٹن جج نہیں، ہمارے پاس غیرمعمولی عزم کے حامل جج ہیں جو مساوات پر مبنی فیصلے کرتے ہیں۔
امریکی چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہمیں آزادعدلیہ کا شکر گزار ہونا چاہیے۔
واضح رہے کہ امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نےسیاسی پناہ کے لیے میکسیکو سے آنے والے تارکین وطن کے داخلے پر پابندی کا حکم دیا تھا، فیڈرل جج نے سیاسی پناہ کے لیے آنے والے تارکین وطن کے داخلے پر پابندی کو کالعدم قرار دیا، جس پر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ایک اوباما جج نے پابندی کو کالعدم قرار دیا۔