صومالیہ میں دو الگ پرتشدد حملوں میں کم ازکم 28 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
شمالی شہر گلکایو میں معروف صوفی رہنما شیخ عبدی ولی علی علمی اپنے 17ساتھیوں کے ساتھ جاں بحق ہوگئے، حملہ آوروں کے ساتھ شامل خودکش بمباروں نے شیخ عبدی کی رہائش گاہ کے سامنے خود کو دھماکوں سے اڑادیا جس کے بعد مسلح حملہ آوروں نے انددھند فائرنگ شروع کردی جس کے نتیجے میں 17 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھوبیٹھے۔اس حملے میں دس افراد زخمی ہوئے۔مقامی سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں کا تعلق القاعدہ کی ایک شاخ، الشباب سے ہے اور حملے کی وجہ شیخ عبدی اور انکے پیروکاروں پر یہ الزام تھا کہ وہ موسیقی کو جائز قرار دیتے ہیں۔دریں اثنا صومالیہ کے مصروف بازار میں کار بم دھماکے سے 10 افراد ہلاک اور پانچ زخمی ہوگئے، دھماکا دارالحکومت موغادیشو کے مصروف بازار میں ہوا۔
دھماکے سے اطراف کی متعدد عمارتیں بھی تباہ ہو گئیں، دھماکے سے پہلے مشکوک کار کو سیکیورٹی فورسز نے روکا، ڈرائیور سے پوچھ گچھ کے دوران کار میں دھماکا ہوگیا، ڈرائیور کو حراست میں لے کر دھماکے کی تحقیقات جاری ہیں۔