شہر قائد کراچی کے علاقے شرافی گوٹھ میں ملیر ندی کے قریب ایک خوفناک واقعے نے سنسنی پھیلا دی، جہاں سڑک کنارے رکھے گئے پلاسٹک کے نیلے رنگ کے ڈرم سے ایک نامعلوم خاتون کی جھلسی ہوئی، ہاتھ پاؤں بندھی لاش برآمد ہوئی ہے۔ خاتون کا چہرہ بھی بری طرح جلایا گیا تھا، جس سے پولیس کو شبہ ہے کہ اس کی شناخت چھپانے کی کوشش کی گئی ہے۔
نیوز کے مطابق، ڈرم میں موجود لاش کی اطلاع ملنے پر پولیس فوری طور پر موقع پر پہنچی اور لاش کو نکال کر ضروری ضابطے کی کارروائی کے لیے چھیپا ایمبولینس کے ذریعے جناح اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
ایس ایچ او شرافی گوٹھ راؤ خالد کے مطابق، ابتدائی تحقیقات میں معلوم ہوا ہے کہ خاتون کو قتل کرنے کے بعد اس کے ہاتھ پاؤں باندھ کر ڈرم میں بند کیا گیا اور ہفتے کے روز کسی نامعلوم گاڑی، ممکنہ طور پر رکشے یا سوزوکی پک اپ کے ذریعے مذکورہ مقام پر پھینکا گیا۔ ملزمان واقعے کے بعد فرار ہو گئے۔
ایس ایچ او نے مزید بتایا کہ لاش ملنے والے مقام کے سامنے ایک آبادی ہے، جہاں کے رہائشیوں نے ڈرم سے اٹھتی بدبو محسوس کی اور مشکوک صورتحال کے پیش نظر پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر جب ڈرم کھولا تو اس میں سے خاتون کی لاش برآمد ہوئی۔
پولیس نے کرائم سین یونٹ کو طلب کر کے جائے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کر لیے ہیں، جبکہ فوری طور پر خاتون کی شناخت ممکن نہیں ہو سکی۔ مقتولہ کی عمر کا اندازہ 30 سے 40 سال کے درمیان لگایا گیا ہے۔ لاش کا پوسٹ مارٹم جناح اسپتال میں کرایا جا رہا ہے، جس کی رپورٹ آنے کے بعد موت کی اصل وجہ معلوم ہو سکے گی۔
پولیس نے واقعے کی تفتیش کا آغاز کر دیا ہے اور نامعلوم قاتلوں کی تلاش جاری ہے۔