اسلام آباد: حکومت نے استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد سے متعلق موجودہ اسکیم میں تبدیلی پر باضابطہ طور پر غور شروع کر دیا ہے، جس کے تحت پرسنل بیگیج اسکیم کو مکمل طور پر ختم کرنے اور اس کے بدلے گفٹ اسکیم اور ٹرانسفر آف ریزیڈنس اسکیم کو پہلے سے زیادہ سخت شرائط کے ساتھ جاری رکھنے کی تجویز زیرِ غور ہے۔
حکومت استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد کے لیے موجود تین اسکیموں میں سے ایک اسکیم، یعنی پرسنل بیگیج اسکیم، ختم کرنے کا جائزہ لے رہی ہے، جبکہ باقی دو اسکیموں کو برقرار رکھتے ہوئے ان میں معیار، شرائط اور جانچ کے تقاضوں کو سخت بنانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔
وزارتِ تجارت نے اسی مقصد کے تحت ایک مفصل سمری تیار کر کے کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی)کو ارسال کی ہے، جس میں سفارش کی گئی ہے کہ پرسنل بیگیج اسکیم کو مرحلہ وار یا فوری طور پر ختم کیا جائے۔ دوسری دو اسکیموں یعنی ٹرانسفر آف ریزیڈنس اسکیم اور گفٹ اسکیم کے بارے میں تجویز دی گئی ہے کہ انہیں برقرار تو رکھا جائے، لیکن ان کی شرائط کو اس انداز سے سخت کیا جائے کہ ان اسکیموں سے صرف حقیقی مستحق افراد ہی فائدہ اٹھا سکیں اور ان کا غلط استعمال روکا جا سکے، جس کے لیے متعلقہ وزارت نے مزید مؤثر نگرانی اور کنٹرول کے اقدامات تجویز کیے ہیں۔
اعلیٰ حکومتی ذرائع نے پیر کے روز ایک انگریزی اخبار سے غیر رسمی گفتگو میں اس بات کی تصدیق کی کہ استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد کے لیے گفٹ اسکیم اور ٹرانسفر آف ریزیڈنس اسکیم کو سخت بنانے کے مختلف آپشن اور تجاویز اس وقت سنجیدگی سے زیرِ غور ہیں، جبکہ بیگیج اسکیم کو مکمل طور پر ختم کیے جانے کا امکان موجود ہے۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی ان ہی تجاویز کا جائزہ لے کر، متعلقہ سمری کی بنیاد پر، اس حوالے سے حتمی فیصلہ کرے گی۔