وزیراعلیٰ چوہدری پرویز الہیٰ نے پنجاب اسمبلی کی تحلیل کرنے کی سمری پر دستخط کر کے اسے عمل درآمد کیلیے گورنر کو ارسال کردیا ہے۔
اعتماد کا ووٹ لینے کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے ملاقات کے لیے اُن کی رہائش گاہ زمان پارک پہنچے۔ دونوں رہنماؤں نے ملاقات میں پنجاب اسمبلی کی تحلیل اور مستقبل کے روڈ میپ کے حوالے سے گفتگو کی جبکہ سیاسی لائحہ عمل پر مشاورت بھی کی۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے تصدیق کی ہے کہ پرویز الہیٰ نے پنجاب اسمبلی کی تحلیل کے حوالے سے سمری پر دستخط کردیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنا وعدہ پورا کردیا ہے، اب پی ٹی آئی الیکشن کی طرف جائے گی اور پاکستان بھی عام انتخابات کی جانب بڑھ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب کے بعد خیبرپختونخوا کی اسمبلی کو بھی تحلیل کردیا جائے گا۔ فواد چوہدری نے بتایا کہ نگراں حکومت کیلیے حمزہ شہباز کو بھی خط لکھ دیا ہے۔
وزیراعظم کے معاونِ خصوصی اور ن لیگی رکن اسمبلی عطا تارڑ نے کہا کہ گورنر پنجاب کو ابھی تک اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری موصول نہیں ہوئی، جب گورنر پنجاب کو سمری موصول ہو گی تو اسے بعد اگلے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔
دوسری جانب مسلم لیگ ق کے رہنما مونس الہیٰ نے سماجی رابطے کی سائٹ پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ ’پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کا وعدہ پورا کردیا اور سرکاری سفارش جاری کردی، اللہ کرے ہم جلد دوبارہ عمران خان کو وزیراعظم کے عہدے پر دیکھیں‘۔
اُدھر خیبرپختونخوا حکومت کے ترجمان اور معاون خصوصی بیرسٹر سیف نے بتایا کہ خیبرپختونخوا اسمبلی کوتحلیل کرنے کے لیے ایڈوائس دودن بعد گورنرکوارسال کی جائے گی۔ پنجاب کی اسمبلی 48 گھنٹوں میں ٹوٹے گی جس کے بعد وزیراعلی خیبرپختونخوامحمود خان گورنرکو اسمبلی تحلیل کے لیے ایڈوائس ارسال کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں کوئی مسئلہ نہیں، ہم پنجاب اسمبلی کی تحلیل کا انتظارکریں گے، کے پی اسمبلی تحلیل ہونے پر اپوزیشن لیڈراکرم خان درانی کو نگران وزیراعلی کے تقررکے لیے خط لکھا جائے گا۔ بیرسٹر سیف نے مزید کہا کہ اب امپورٹڈ حکومت کے پاس نئے انتخابات کرانے کے سواکوئی چارہ نہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی کے چیئرمین فواد چوہدری نے کہا تھا کہ اگر کوئی قانونی مشکلات پیش نہ آئیں تو اسمبلی تحلیل کردی جائے گی۔