امریکا نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں فوجیں بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔
امریکی محکمہ دفاع ’پینٹاگون‘ کے صدر دفتر میں پریس کانفرنس کے دوران وزیر دفاع مارک ایسپر نے کہا کہ امریکی صدر نے سعودی عرب میں اضافی فوجی بھیجنے کی منظوری دے دی ہے۔ فوجی بھیجنے کا فیصلہ امریکی قومی سلامتی کے اعلیٰ سطح اجلاس میں کیا گیا، اس کے علاوہ متحدہ عرب امارات میں بھی فوجی تعینات کیے جائیں گے۔ فوجی بھیجنے کا فیصلہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی درخواست پر کیا ہے، ان فوجوں کی تعیناتی ’دفاعی نوعیت‘ کی ہو گی۔ ان فورسز کی مدد سے دونوں ملکوں کے فضائی اور میزائل دفاعی نظام کو بہتر بنایا جائے گا اور امریکا انھیں دفاعی سامان فراہم کرنے میں تیزی لائے گا۔
اس موقع پر امریکا کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل جوزف ڈنفورڈ نے کہا کہ خلیج میں فوج کی مناسب تعداد بھیجیں گے تاہم فوجیوں کی تعداد ہزاروں میں نہیں ہو گی۔
بین الاقوامی خبر ایجنسی کے مطابق امریکا ریاض کے سلطان ایئربیس پرپیٹریاٹ میزائل دفاعی بیٹری نصب کرچکا، اس کے علاوہ ایئربیس پر 600 امریکی فوجی پہلے سے موجود ہیں۔
واضح رہے کہ ایک ہفتہ قبل سعودی عرب میں ابقیق اور خریص کی آئل فیلڈز کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ جس کے باعث دنیا بھر میں تیل کی رسد کو نقصان پہنچا تھا۔ امریکا نے الزام لگایا تھا کہ ان حملوں میں ایران ملوث ہے۔ ایران نے ان حملوں میں ملوث ہونے کے الزام کی تردید کرتے ہوئے اسے حوثی باغیوں کی کارروائی قرار دیا ہے۔