سندھ کے ضلع دادو کی تحصیل خیرپور ناتھن شاہ میں 7 سالہ معصوم گونگی بچی کے ساتھ زیادتی، مقدمہ درج، بچی کے والد کا کے این شاہ پولیس پر جانبداری کا الزام
دادو کی تحصیل کے این شاہ کے گاؤں چھپر خان گاڈھی میں 7 سالہ بچی عائشہ ولد علی حسن گاڈھی کو گھر کے قریب واقع نہر کے پاس زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، بچی کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، نامزد ملزم وحید گاڈھی فرار
پولیس ملزم کو گرفتار کرنے میں ناکام ہوگئی۔
عائشہ کے والد نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ میری بچی گھر کے باہر کھیل رہی تھی کہ ملزم وحید نے قریبی دوکان سے چیزیں لیں اور بچی کو دیں، اُس کے بعد ملزم بچی کو گھر کے قریب ہی واقع نہر کے پاس لے گیا اور معصوم بچی کو زیادتی کا نشانا بنایا، بچی کے ماموں آصف علی کا گزر اُس ہی راستے سے ہوا، بچی کے چیخنے پر ماموں اس مقام پر پہنچے تو ملزم فرار ہوگیا۔
بچی کے والد نے انکشاف کیا ہے کہ پولیس نے بچی کا میڈیکل ہونے نہں دیا، اور یہ بھی الزام عائد کیا کہ کے این شاہ پولیس نامزد ملزم وحید کے والد کیساتھ ملکر کیس خراب کرنا چاہتی ہے، علی حسن گاڈھی نے روتے ہوئے بتایا کہ پولیس کہتی ہے کہ زیادتی نہیں ہوئی ہے، بس زیادتی کی کوشش کی گئی ہے۔
وزیر اعلی سندھ اور آئی جی سندھ سے انصاف کی اپیل
بچی کے والد نے وزیر اعلی سندھ اور آئی جی سندھ سے انصاف کی اپیل کی ہے، کہنا تھا کہ اگر انصاف نہ فراہم کیا گیا تو 5 روز بعد ایس پی آفس دادو کے سامنے اپنے اہلِ خانہ سمیت خود سوزی کرلونگا