کراچی: پیپلزپارٹی کے رکن سندھ اسمبلی کے مہمانوں کےشکارکی ویڈیووائرل کرنے والے شخص کو قتل کردیا گیا۔
ناظم جوکھیو نامی اس نوجوان نے غیر ملکی نمبر پلیٹ والی گاڑی کو نا صرف روکا بلکہ اندر بیٹھے اجنبیوں سے یہ پوچھا کہ انہوں نے راستہ کیوں روکا ہوا ہے اور وہ ان کے علاقے میں کیا کررہے ہیں، ناظم جوکھیو کے سوال پر اجنبی نے دھمکی بھی دی اور ویڈیو بنانے پر موبائل فون بھی جھپٹ لیا۔
ناظم جوکھیو نے اپنی بے عزتی کا بدلہ یوں لیا کہ اجنبی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کردی۔
پولیس کو ناظم کی لاش کراچی کے علاقے ملیر میمن گوٹھ کےقریب سے ملی جس کا پوسٹ مارٹم کرالیا گیا ہے۔
ناظم جوکھیو کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ ناظم نے پیپلزپارٹی کے رکن سندھ اسمبلی جام اویس کے مہمانوں کے شکارکی ویڈیو وائرل کی تھی، ویڈیو منظر عام پرآنے کے بعد ناظم جوکھیو کو جام اویس نے ملیر میں اپنے گھر بلاکر وحشیانہ تشدد کیا جس سے وہ جاں بحق ہو گیا۔
پولیس نے ایم پی اے جام اویس، نیاز سالار اور دیگر کے خلاف قتل کامقدمہ درج کرلیا۔
علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سندھ نے واقعے کا نوٹس لے کر ورثا کو انصاف فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
جام اویس ٹھٹھہ سے رکن سندھ اسمبلی اور ان کے بھائی جام عبدالکریم ملیر سے رکن قومی اسمبلی ہیں۔