بینکنگ کورٹ نے میگا منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کی عبوری ضمانت میں سات جنوری تک توسیع کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور منی لانڈرنگ کیس میں بینکنگ کورٹ میں پیش ہوئے، گذشتہ روز اس کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپور کی عبوری ضمانت کی میعاد ختم ہوگئی تھی۔
آج وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی جانب سے مقدمہ کا حتمی چالان ابھی تک عدالت میں جمع نہیں کرایا جا سکا، جس کی وجہ سے جعلی بینک اکاؤنٹس کے معاملے میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جےآئی ٹی) کی رپورٹ میں آصف زرداری اور فریال تالپور کو آمدن سے زائد اثاثے رکھنے کا ذمہ دار قرار دیا گیا۔سابق صدر آصف علی زرداری سے قبل ان کے وکیل فاروق ایچ نائیک بینکنگ کورٹ پہنچے،اس موقع پر میڈیا سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کی گرفتاری ممکن نہیں۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ کیس کی سماعت مکمل ہونے تک حتمی فیصلہ نہیں کیا جائے گا،فاروق ایچ نائیک نے یہ بھی کہا کہ کیس کاحتمی چالان جمع نہیں ہوا ہے، چالان کے بغیر گرفتاری ممکن نہیں، ہم نے سپریم کورٹ میں کیس سے متعلق درخواست دی ہے۔ سابق وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ بھی بینکنگ کورٹ پہنچے تھے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارٹی کے سربراہ آئے ہیں اس لیے عدالت آیا ہوں، پیپلز پارٹی کے کارکن بھی ایسے ہی آئے ہیں، کوئی خاص بات نہیں ہے۔
دوسری جانب جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں جےآئی ٹی نےحتمی رپورٹ سپریم کورٹ آف پاکستان میں جمع کرا دی ہے،ذرائع کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں 620 افراد کو نوٹس بھیجے گئے، 470 افراد نے خود یا وکیل کے ذریعے پیش ہو کر بیان ریکارڈ کرایا۔جے آئی ٹی کی حتمی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 104 جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے تقریباً 210 ارب روپے کی ٹرانزیکشنز کی گئیں۔