پاکستان اور آذربائجان نے دونوں ممالک کے اشتراک عمل کو اگلی منزل لے نے اور توانائی کے بحران کے خاتمے کے لیے اہم فیصلہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ آئندہ ماہ سے رعایتی ایل این جی کارگو پاکستان آنا شروع ہو جائیں گے۔
اپنے 2 روزہ سرکاری دورہ آذربائیجان کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے صدر الہام علیوف کو آگاہ کیا ہے کہ کابینہ نے آزر بائیجان سے ایل این جی پاکستان لانے کی منظوری دے دی ہے۔
وزیراعظم پاکستان اور آزر بائیجان کے صدر کی ملاقات کے دوران دونوں ممالک کا توانائی، زراعت، ٹرانسپورٹ، دفاع، سرمایہ کاری وتجارت سمیت دیگر شعبوں میں باہمی تعاون کو وسعت دینے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
اس دوران اتفاق کیا گیا کہ آزربائیجان پاکستان کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے میں تعاون کرے گا اور تیل وگیس کے شعبے میں مدد کرے گا۔
اس میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ پاکستان اسٹیٹ آئل(پی ایس او) اور آذربائجان کی کمپنی سوکار حکومت سے حکومت کی سطح پر پاکستان کی توانائی ضروریات پورا کرنے میں بھرپور کردار ادا کرے گی اور آذربائجان نے پاکستان سے آنے والے چاول پر درآمدی ڈیوٹی کے استشنی کے مربوط نظام کی تیاری پر اتفاق کیا۔
ملاقات میں آذربائجان کے صدر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آذربائجان پہلے ہی پاکستان سے درآمدی چاول پر امپورٹ ڈیوٹی سے استثنیٰ دے چکا ہے۔
ملاقات میں اتفاق کیا گیا کہ آذربائجان کی آزر ائیرلائن اسلام آباد اور کراچی کے لئے دو پروازیں چلائے گی، شمسی توانائی کے شعبے میں آذربائجان پاکستان میں سرمایہ کاری کرے گا اور دونوں ممالک دفاع کے شعبے میں تعاون کو بڑھائیں گے۔
اس کے علاوہ باکو میں آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہم گزشتہ رات سے آپ کے عظیم ملک آئے ہیں اس وقت سے ہمیں خوشگوار سرپرائزز مل رہے ہیں، میرے بھائی نواز شریف نے کہا تھا کہ جب آپ باکو جائیں گے تو آپ کو بہترین شہر دیکھ کر بہت خوشی ہوگی۔