لاہور سابق وفاقی وزیر داخلہ و سینئر رہنما مسلم لیگ (ن) رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے خلاف العزیزیہ ریفرنس ازخود نوٹس کے تحت مکمل ختم ہو جانا چاہیے۔
رانا ثنا اللہ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ نواز شریف کو 7 سال بعد ایون فیلڈ میں انصاف ملا ہے انہیں اللہ نے سرخرو کیا، ان کے خلاف العزیزیہ کا فیصلہ برقرار نہیں رہنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں نواز شریف کے خلاف غلط فیصلے ہوئے تھے، ان فیصلوں کو جتنی جلدی ختم کر دیا جائے وہ ادارے کیلیے باعث عزت ہوگا، میرے خیال سے العزیزیہ کیس 2 دن میں ختم ہو جائے گا۔
(ن) لیگی رہنما نے کہا کہ عدالتوں نے فیصلہ قانون کے مطابق کرنا ہے اور عدالتی تشریح کے مطابق نہیں کرنا، قانون اس وقت موجود ہے اور چیلنج نہیں ہوا کہ تاحیات نااہلی نہیں ہوگی بلکہ 5 سال کیلیے ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ 62 ون ایف کے تحت عدالتی تشریح کے بعد پارلیمان نیا قانون بنا چکی جس کو کہیں چیلنج نہیں کیا گیا۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ مکافات عمل ہے، جس فیصلے کے تحت نواز شریف کو پارٹی صدارت سے الگ کیا گیا آج وہی فیصلہ سربراہ پی ٹی آئی کے آڑے آ رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج پارلیمانی بورڈز کی میٹنگز سے متعلق لائحہ عمل طے کر لیا، نواز شریف ہر ڈویژن کے پارلیمانی بورڈ کے اجلاس میں ہر امیدوار سے ملاقات کریں گے، ہر ڈویژن کی میٹنگ کے بعد پارٹی امیدواروں کے ناموں کا اعلان ہوگا۔