پاکستان اور ترکیہ کے درمیان توانائی کے شعبے میں تعاون ایک نئے مرحلے میں داخل ہو گیا ہے، جہاں پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) نے ایسٹرن آفشور انڈس بلاک سی کے لیے اسائنمنٹ ایگریمنٹ کو باضابطہ طور پر حتمی شکل دے دی ہے۔ اس پیش رفت کا اعلان بدھ کے روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں جمع کرائی گئی کمپنی کی فائلنگ میں کیا گیا۔
پی پی ایل کی جانب سے جاری نوٹس میں کہا گیا کہ ایسٹرن آفشور انڈس بلاک سی کے اسائنمنٹ ایگریمنٹ پر دستخط مکمل ہونا پاکستان اور ترکیہ کے درمیان توانائی تعاون کے نئے دور کی علامت ہے۔ معاہدے کے مطابق پی پی ایل نے اپنی 25 فیصد پارٹیسپٹنگ انٹرسٹ اور آپریٹرشپ ترک پیٹرولیم اوورسیز کمپنی (ٹی پی او سی) کو منتقل کر دی ہے، جو ترکیہ کی قومی آئل کمپنی ٹی پی اے او کی ذیلی کمپنی ہے۔ اسی معاہدے کے تحت او جی ڈی سی ایل اور ماری انرجیز کو بھی 20، 20 فیصد پارٹیسپٹنگ انٹرسٹ فراہم کر دیا گیا ہے۔
مزید بتایا گیا کہ پی پی ایل اپنی 35 فیصد پارٹیسپٹنگ انٹرسٹ برقرار رکھتے ہوئے بلاک کی ترقی میں مرکزی کردار ادا کرتا رہے گا۔ یہ اشتراک پاکستان کے آفشور ہائیڈروکاربن وسائل کے نئے امکانات کو کھولنے کی جانب ایک نہایت اہم قدم تصور کیا جا رہا ہے، جو پاکستان اور ترکیہ کے طویل مدتی اسٹریٹجک توانائی اتحاد کو مزید مضبوط کرے گا۔
اکتوبر میں پی پی ایل نے فارم آؤٹ عمل کے تحت ٹی پی او سی کے ساتھ اپنی اسٹریٹجک شراکت داری کا اعلان کیا تھا۔ کمپنی کا کہنا تھا کہ یہ شراکت دونوں حکومتوں کے درمیان ہونے والے اعلیٰ سطحی مذاکرات کا نتیجہ ہے، جس کا مقصد توانائی کے شعبے میں دوطرفہ تعاون کو وسعت دینا اور پاکستان میں آفشور ایکسپلوریشن کے لیے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ کرنا ہے۔
ترکیہ کی جانب سے بھی پاکستان کے توانائی شعبے میں گہری دلچسپی ظاہر کی جا رہی ہے۔ توانائی اور قدرتی وسائل کے وزیر الپرسلان بیرکتار کی قیادت میں آنے والے ترک تجارتی وفد نے کہا کہ ترکیہ پاکستان کے ساتھ شراکت داری کے تحت مزید منصوبے شروع کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔