ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں شکست در شکست پر قومی کرکٹ ٹیم ابھی تک تنقید کی زد میں ہے۔سابق کپتان وسیم اکرم کہتے ہیں کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کو دشمن کی ضرورت نہیں ہے، یہ اپنے لیے خود ہی بہت ہیں۔
سوئنگ کے سلطان نے بھارتی اسپورٹس چینل پر تبصرے کے دوران کہا کہ اب ہم ان کے منہ میں کیا چوسنی ڈالیں گے؟ ان کو بتائیں گے کہ situation awareness کیا ہوتی ہے؟ یہ پچھلے 8، 10 سالوں سے کھیل رہے ہیں، کیا انہیں بابر اور کوچ بتائیں گے کہ کیسے کھیلنا ہے؟
محمد رضوان کو آڑے ہاتھوں لے لیا اور کہا کہ رضوان کو میں بتاؤں گا کہ ایک اوور کے لیے سب سے اہم بولر آیا ہے تو وکٹ لینے آیا ہے تم اس کے اوور میں سنگل لو، ہماری ٹیم نے 10 اوورز کے بعد کوئی چوکا ہی نہیں لگایا اور کوشش بھی نہیں کی، افتخار احمد کو میں بولنگ کروں تو وہ ایک ہی شاٹ لگائے گا، آف سائیڈ پر بھی کھیلنا سیکھ لو، 120 رنز کے ہدف کا تعاقب بھی نہ کر سکے، بطور پاکستانی شرمندگی ہونے لگی ہے۔
سابق کپتان قومی ٹیم نے مطالبہ کیا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان کی نئی ٹیم بنائی جائے۔
ٹی ٹونٹی ورلڈکپ میں امریکا کے بعد بھارت سے شکست پر شائقین کرکٹ شدید ناراض ہیں اور پاکستان ٹیم میں آپریشن کلین اپ کا مطالبہ کر رہے ہیں جبکہ چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے بھی بھارت سے شکست کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے قومی ٹیم میں بڑی سرجری کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
واضح رہے کہ آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بھارت سے شکست کھانے کے بعد پاکستان اپنا تیسرا میچ آج نیویارک میں کینیڈا کے خلاف کھیلے گا۔ اگر پاکستان اچھے مارجن سے جیت جاتا ہے تو اگلے مرحلے میں جانے کیلئے قومی ٹیم کی امیدیں برقرار رہیں گی ، اگرایسا نہیں ہوتا تو قومی ٹیم اپنا ٹکٹ کٹا کر واپس آجائے گی ۔