ورلڈکپ سیمی فائنل میں شکست پر بھارتی ٹیم کے چھپے راز بھی باہر آنے لگے جب کہ گروہ بندی کی اطلاعات منظر عام پر آگئیں۔
ورلڈکپ سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ سے غیر متوقع شکست کے بعد بھارتی ٹیم میں گروپ بندی کی رپورٹس سامنے آنے لگی ہیں،میڈیا رپورٹ کے مطابق ایک کھلاڑی نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ٹیم میں 2دھڑے بن چکے،ایک کپتان ویرات کوہلی، دوسرا نائب کپتان روہت شرما کا ساتھ دیتا ہے۔
ہیڈ کوچ روی شاستری اور ویرات کوہلی فیصلے کرتے ہوئے ایک دوسرے کو اعتماد میں لینا بھی ضروری نہیں سمجھتے،امباتی رائیڈو پر وجے شنکر کو ترجیح دینے کا فیصلہ بھی یکطرفہ تھا۔
ویرات کوہلی کو کمیٹی آف ایڈمنسٹریٹرز کے سربراہ ونود رائے کی پشت پناہی بھی حاصل ہے، کپتان کی وجہ سے لوکیش راہول ناقص کارکردگی کے باوجود ٹیم میں اپنی جگہ پکی سمجھتے ہیں۔ اگر وہ اوپنر نہیں تو کسی نہ کسی پوزیشن پر ضرور کھیلتے رہیں گے، یوزیندرا چاہل کو پلیئنگ الیون میں شامل رکھنے کی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ وہ ویرات کوہلی کی ٹیم رائل چیلنجرز بنگلور کی جانب سے کھیلتے ہیں۔
کھلاڑی نے بتایا کہ ایک وقت میں ٹیم مینجنٹ خود اس بات کا انتظار کررہی تھی کہ امباتی رائیڈوناکام ہوں اور ان کا نکال باہر کیا جائے،بالآخر ان کو ورلڈکپ اسکواڈ سے باہر کردیا گیا، ویرات کوہلی کی ذاتی کارکردگی اچھی لیکن نجانے ہیڈکوچ روی شاستری اور بولنگ کوچ بھرت ارون کب جان چھوڑیں گے۔
یاد رہے کہ ماضی میں ویرات کوہلی کے کوچ انیل کمبلے سے بھی اختلافات ہوئے تھے لیکن وہ خود ان کی تردید کرتے رہے ہیں۔