انڈونیشیا کی ایک تجربہ گاہ میں 17 فٹ لمبے خطرناک مگرمچھ نے خاتون سائنس دان کو زندہ کھا لیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق انڈونیشیا کے یوسیکی لیبارٹری کی سربراہ 44 سالہ ڈیئسی تووہ کو تجربہ گاہ میں کھانے کھلاتے ہوئے مگرمچھ نے زندہ نگل لیا۔
تجربہ گاہ کے دیگر ملازمین صبح پہنچے تو انہیں پانی میں کچھ عجیب محسوس ہوا، معائنہ کرنے پر مگرمچھ کے جبڑے میں سائنس دان کے گوشت کے ٹکڑے موجود تھے۔
ریسکیو اداروں نے مگر مچھ کو پکڑ کر کارروائی کی تو مگر مچھ نے سائنس دان کے جسم کے کچھ حصے اگل دیئے جب کہ مگر مچھوں کے تالاب سے خاتون سائنس دان کی نامکمل لاش بھی برآمد کرلی گئی ہے۔
سائنس دان کا شکار کرنے کے لیے مگر مچھ نے 8 فٹ لمبی چھلانگ لگائی ہوگی، یہ مگرمچھ ایک ہفتے قبل اپنے ایک ساتھی کو بھی ہلاک کرکے کھا گیا تھا جس کے بعد سیکیورٹی بڑھا دی گئی تھی۔
یہ تجربہ گاہ نجی طور پر قائم کی گئی ہے جس کے مالک کا تاحال سراغ نہیں لگایا جا سکا ہے اور نہ ہی خاتون سائنس دان کی لیبارٹری کے سربراہی اور خدمات کا تعین ہو سکا ہے۔