پنجاب کے ضلع ساہیوال میں مبینہ پولیس مقابلے کے دوران دو خواتین سمیت چار افراد جاں بحق ہو گئے ہیں اور تین بچے بھی زخمی ہوئے ہیں۔
سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ پولیس نے خفیہ اطلاع ملنے پر آپریشن کیا اور ساہیوال ٹول پلازہ کے قریب ایک گاڑی کو روکا، دہشت گردوں نے گاڑی روکنے کے اشارے پر سی ٹی ڈی کے اہلکاروں پر فائرنگ کر دی۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ چاروں افراد ساتھی دہشت گردوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوئے۔
حکام کا کہنا ہے کہ سی ٹی ڈی فیصل آباد سے فرار ہونے والے دہشت گردوں شاہد جبار اور عبدالرحمان کی گرفتاری کے لیے کاروائیاں کر رہی تھی اور مذکورہ آپریشن 16 جنوری کو فیصل آباد میں ہونے والے آپریشن کی ایک کڑی تھا۔
پنجاب پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ دہشت گرد پولیس چیکنگ سے بچنے کے لیے ایک فیملی کے ساتھ سفر کر رہے تھے تاہم فائرنگ کے تبادلے کے بعد شاہد جبار، عبدالرحمان اور ایک نامعلوم دہشت گرد فرار ہو گئے ہیں۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ مبینہ پولیس مقابلہ جعلی تھا، جاں بحق ہونے والوں نے کوئی مذاحمت نہیں کی۔ فائرنگ سے زخمی ہونے والے بچوں نے بیان دیا ہے کہ ہمیں کسی نے اغوا نہیں کیا ہم شادی پر بورے والا جارہے تھے۔
زخمی بچوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہمیں گولی مارنے والوں نے روکا ہم نے گاڑی روکی تو انہوں نے فائرنگ کردی۔
انسپکٹر جنرل(آئی جی) پنجاب امجد جاوید سلیمی نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او ساہیوال سے فوری طور پر رپورٹ طلب کرلی ہے۔ ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق آر پی او ساہیوال کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس معاملے کی براہ راست نگرانی کریں اور رپورٹ آئی جی پنجاب کو پیش کریں۔