وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کوئٹہ نے کارروائی کرتے ہوئے نادرا کے 3 اہلکاروں کو اس سنگین الزام کے تحت گرفتار کر لیا ہے کہ وہ غیر ملکی افراد کو غیر قانونی طور پر کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ (سی این آئی سی) جاری کر رہے تھے۔ یہ گرفتاری ایک ایسے معاملے کے بعد سامنے آئی ہے جس نے پاکستانی شناختی دستاویزات کے غلط استعمال کے حوالے سے سنگین خدشات کو جنم دیا۔
رپورٹ کے مطابق گرفتار کیے گئے اہلکاروں میں کوئٹہ ریجنل ہیڈ آفس کے انور شاہ شامل ہیں، جبکہ چمن زون کے جونیئر ایگزیکٹو اختر شاہ اور خواجہ وقاص کے نام بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔ یہ وہ افراد ہیں جن کے اختیارات اور سرکاری منصب کا غلط استعمال سامنے آیا ہے۔
ایف آئی اے کے ذرائع نے بتایا کہ گرفتار اہلکار بیرون ملک سے آنے والے غیر ملکیوں کو بھاری رقوم کے عوض شناختی کارڈ جاری کر رہے تھے۔ ان غیر ملکیوں کا مقصد پاکستانی سی این آئی سی حاصل کر کے پاسپورٹ بنوانا تھا، تاکہ وہ باقاعدہ پاکستانی شہری ظاہر ہو کر سعودی عرب کی طرف سفر کرسکیں۔ ذرائع کے مطابق یہ سلسلہ کافی عرصے سے جاری تھا اور اس کا دائرہ کار کافی وسیع تھا۔
مزید بتایا گیا کہ سعودی حکام نے اپنی تحقیقات کے دوران متعدد ایسے افراد کو حراست میں لیا جو غیرقانونی طریقے سے پاکستانی شناختی دستاویزات حاصل کر کے سعودی عرب میں داخل ہوئے تھے۔ ان انکشافات کے بعد سعودی حکام نے باضابطہ طور پر پاکستانی حکام کو آگاہ کیا اور اس پورے نیٹ ورک سے متعلق مزید معلومات فراہم کیں۔
ایف آئی اے حکام نے اس سلسلے میں مختلف نادرا افسران کو بیان ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کیا، جہاں تفصیلی پوچھ گچھ کی گئی۔ ابتدائی تفتیش کے بعد متعلقہ اہلکاروں کو مزید تحقیقات کے لیے حراست میں لے لیا گیا تاکہ اس پورے معاملے کی تہہ تک پہنچ کر اس میں ملوث تمام عناصر کا تعین کیا جا سکے۔